صحیح بخاری – حدیث نمبر 4316
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان اور اللہ تعالیٰ کا فرمان (سورۃ التوبہ میں) کہ ”یاد کرو تم کو اپنی کثرت تعداد پر گھمنڈ ہو گیا تھا پھر وہ کثرت تمہارے کچھ کام نہ آئی اور تم پر زمین باوجود اپنی فراخی کے تنگ ہونے لگی، پھر تم پیٹھ دے کر بھاگ کھڑے ہوئے، اس کے بعد اللہ نے تم پر اپنی طرف سے تسلی نازل کی“ «غفور رحيم» تک۔
حدیث نمبر: 4316
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قِيلَ لِلْبَرَاءِ، وَأَنَا أَسْمَعُ: أَوَلَّيْتُمْ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ ؟ فَقَالَ: أَمَّا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا كَانُوا رُمَاةً، فَقَالَ: أَنَا النَّبِيُّ لَا كَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 4316
حدثنا أبو الوليد، حدثنا شعبة، عن أبي إسحاق، قيل للبراء، وأنا أسمع: أوليتم مع النبي صلى الله عليه وسلم يوم حنين ؟ فقال: أما النبي صلى الله عليه وسلم فلا كانوا رماة، فقال: أنا النبي لا كذب أنا ابن عبد المطلب.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 4316
حدثنا ابو الولید، حدثنا شعبۃ، عن ابی اسحاق، قیل للبراء، وانا اسمع: اولیتم مع النبی صلى اللہ علیہ وسلم یوم حنین ؟ فقال: اما النبی صلى اللہ علیہ وسلم فلا کانوا رماۃ، فقال: انا النبی لا کذب انا ابن عبد المطلب.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے ابواسحاق نے کہ براء بن عازب (رض) سے پوچھا گیا اور میں سن رہا تھا کہ تم لوگوں نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ غزوہ حنین میں پیٹھ پھیرلی تھی ؟ انہوں نے کہا جہاں تک نبی کریم ﷺ کا تعلق ہے تو آپ نے پیٹھ نہیں پھیری تھی۔ ہوا یہ تھا کہ ہوازن والے بڑے تیرانداز تھے، نبی کریم ﷺ نے اس موقع پر فرمایا تھا أنا النبي لا کذب أنا ابن عبد المطلب میں نبی ہوں اس میں جھوٹ نہیں، میں عبدالمطلب کی اولاد ہوں۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Ishaq (RA) :
Al-Bara was asked while I was listening, "Did you flee (before the enemy) along with the Prophet ﷺ on the day of (the battle of) Hunain?” He replied, "As for the Prophet, he did not (flee). The enemy were good archers and the Prophet ﷺ was saying, "I am the Prophet ﷺ undoubtedly; I am the son of Abdul Muttalib.”