صحیح بخاری – حدیث نمبر 4751
باب: آیت کی تفسیر ”اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی تو جس شغل (تہمت) میں تم پڑے تھے اس میں تم پر سخت عذاب نازل ہوتا“۔
حدیث نمبر: 4751
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ أُمِّ رُومَانَ أُمِّ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: لَمَّا رُمِيَتْ عَائِشَةُ خَرَّتْ مَغْشِيًّا عَلَيْهَا.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 4751
حدثنا محمد بن كثير، أخبرنا سليمان، عن حصين، عن أبي وائل، عن مسروق، عن أم رومان أم عائشة، أنها قالت: لما رميت عائشة خرت مغشيا عليها.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 4751
حدثنا محمد بن کثیر، اخبرنا سلیمان، عن حصین، عن ابی وائل، عن مسروق، عن ام رومان ام عائشۃ، انہا قالت: لما رمیت عائشۃ خرت مغشیا علیہا.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا، کہا ہم کو سلیمان بن کثیر نے خبر دی، انہیں حصین بن عبدالرحمٰن نے، انہیں ابو وائل نے، انہیں مسروق نے اور ان سے ام المؤمنین عائشہ کی والدہ ام رومان (رض) نے بیان کیا کہ جب عائشہ نے تہمت کی خبر سنی تو وہ بیہوش ہو کر گر پڑی تھی۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Um Ruman (RA) :
Aishas mother, When Aisha (RA) was accused, she fell down Unconscious.