صحیح بخاری – حدیث نمبر 5075
مجرد رہنے اور اپنے تئیں نامرد بنانے کی کراہت
حدیث نمبر: 5075
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَيْسَ لَنَا شَيْءٌ، فَقُلْنَا: أَلَا نَسْتَخْصِي ؟ فَنَهَانَا عَنْ ذَلِكَ، ثُمَّ رَخَّصَ لَنَا أَنْ نَنْكِحَ الْمَرْأَةَ بِالثَّوْبِ، ثُمَّ قَرَأَ عَلَيْنَا: يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكُمْ وَلا تَعْتَدُوا إِنَّ اللَّهَ لا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ سورة المائدة آية 87.
حدیث نمبر: 5076
وَقَالَ أَصْبَغُ: أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي رَجُلٌ شَابٌّ، وَأَنَا أَخَافُ عَلَى نَفْسِي الْعَنَتَ، وَلَا أَجِدُ مَا أَتَزَوَّجُ بِهِ النِّسَاءَ، فَسَكَتَ عَنِّي، ثُمَّ قُلْتُ: مِثْلَ ذَلِكَ فَسَكَتَ عَنِّي، ثُمَّ قُلْتُ: مِثْلَ ذَلِكَ فَسَكَتَ عَنِّي، ثُمَّ قُلْتُ: مِثْلَ ذَلِكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ جَفَّ الْقَلَمُ بِمَا أَنْتَ لَاقٍ فَاخْتَصِ عَلَى ذَلِكَ أَوْ ذَرْ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 5075
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا جرير، عن إسماعيل، عن قيس، قال: قال عبد الله: كنا نغزو مع رسول الله صلى الله عليه وسلم وليس لنا شيء، فقلنا: ألا نستخصي ؟ فنهانا عن ذلك، ثم رخص لنا أن ننكح المرأة بالثوب، ثم قرأ علينا: يأيها الذين آمنوا لا تحرموا طيبات ما أحل الله لكم ولا تعتدوا إن الله لا يحب المعتدين سورة المائدة آية 87.
حدیث نمبر: 5076
وقال أصبغ: أخبرني ابن وهب، عن يونس بن يزيد، عن ابن شهاب، عن أبي سلمة، عن أبي هريرة رضي الله عنه، قال: قلت: يا رسول الله، إني رجل شاب، وأنا أخاف على نفسي العنت، ولا أجد ما أتزوج به النساء، فسكت عني، ثم قلت: مثل ذلك فسكت عني، ثم قلت: مثل ذلك فسكت عني، ثم قلت: مثل ذلك، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: يا أبا هريرة جف القلم بما أنت لاق فاختص على ذلك أو ذر.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 5075
حدثنا قتیبۃ بن سعید، حدثنا جریر، عن اسماعیل، عن قیس، قال: قال عبد اللہ: کنا نغزو مع رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ولیس لنا شیء، فقلنا: الا نستخصی ؟ فنہانا عن ذلک، ثم رخص لنا ان ننکح المراۃ بالثوب، ثم قرا علینا: یایہا الذین آمنوا لا تحرموا طیبات ما احل اللہ لکم ولا تعتدوا ان اللہ لا یحب المعتدین سورۃ المائدۃ آیۃ 87.
حدیث نمبر: 5076
وقال اصبغ: اخبرنی ابن وہب، عن یونس بن یزید، عن ابن شہاب، عن ابی سلمۃ، عن ابی ہریرۃ رضی اللہ عنہ، قال: قلت: یا رسول اللہ، انی رجل شاب، وانا اخاف على نفسی العنت، ولا اجد ما اتزوج بہ النساء، فسکت عنی، ثم قلت: مثل ذلک فسکت عنی، ثم قلت: مثل ذلک فسکت عنی، ثم قلت: مثل ذلک، فقال النبی صلى اللہ علیہ وسلم: یا ابا ہریرۃ جف القلم بما انت لاق فاختص على ذلک او ذر.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے، ان سے اسماعیل بن ابی خالد بجلی نے، ان سے قیس بن ابی حازم نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن مسعود (رض) نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جہاد کو جایا کرتے تھے اور ہمارے پاس روپیہ نہ تھا (کہ ہم شادی کرلیتے) اس لیے ہم نے عرض کیا ہم اپنے کو خصی کیوں نہ کرا لیں لیکن نبی کریم ﷺ نے ہمیں اس سے منع فرمایا۔ پھر ہمیں اس کی اجازت دے دی کہ ہم کسی عورت سے ایک کپڑے پر (ایک مدت تک کے لیے) نکاح کرلیں۔ آپ نے ہمیں قرآن مجید کی یہ آیت پڑھ کر سنائی يا أيها الذين آمنوا لا تحرموا طيبات ما أحل الله لکم ولا تعتدوا إن الله لا يحب المعتدين کہ ایمان لانے والو ! وہ پاکیزہ چیزیں مت حرام کرو جو تمہارے لیے اللہ تعالیٰ نے حلال کی ہیں اور حد سے آگے نہ بڑھو، بیشک اللہ حد سے آگے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
اور اصبغ نے کہا کہ مجھے ابن وہب نے خبر دی، انہیں یونس بن یزید نے، انہیں ابن شہاب نے، انہیں ابوسلمہ نے اور ان سے ابوہریرہ (رض) نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! میں نوجوان ہوں اور مجھے اپنے پر زنا کا خوف رہتا ہے۔ میرے پاس کوئی ایسی چیز نہیں جس پر میں کسی عورت سے شادی کرلوں۔ آپ میری یہ بات سن کر خاموش رہے۔ دوبارہ میں نے اپنی یہی بات دہرائی لیکن آپ اس مرتبہ بھی خاموش رہے۔ سہ بارہ میں نے عرض کیا آپ پھر بھی خاموش رہے۔ میں نے چوتھی مرتبہ عرض کیا آپ ﷺ نے فرمایا اے ابوہریرہ ! جو کچھ تم کرو گے اسے (لوح محفوظ میں) لکھ کر قلم خشک ہوچکا ہے۔ خواہ اب تم خصی ہوجاؤ یا باز رہو۔ یعنی خصی ہونا بیکار محض ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abdullah (RA) :
We used to participate in the holy battles led by Allahs Apostle ﷺ and we had nothing (no wives) with us. So we said, "Shall we get ourselves castrated?” He forbade us that and then allowed us to marry women with a temporary contract (2) and recited to us: — O you who believe ! Make not unlawful the good things which Allah has made lawful for you, but commit no transgression. (5.87)