صحیح بخاری – حدیث نمبر 5113
عورت کا اپنا نفس کسی کو ہبہ کردینے کا بیان
حدیث نمبر: 5113
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كَانَتْ خَوْلَةُ بِنْتُ حَكِيمٍ مِنَ اللَّائِي وَهَبْنَ أَنْفُسَهُنَّ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: أَمَا تَسْتَحِي الْمَرْأَةُ أَنْ تَهَبَ نَفْسَهَا لِلرَّجُلِ ؟، فَلَمَّا نَزَلَتْ: تُرْجِي مَنْ تَشَاءُ مِنْهُنَّ سورة الأحزاب آية 51، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا أَرَى رَبَّكَ إِلَّا يُسَارِعُ فِي هَوَاكَ. رَوَاهُ أَبُو سَعِيدٍ الْمُؤَدِّبُ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، وَعَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 5113
حدثنا محمد بن سلام، حدثنا ابن فضيل، حدثنا هشام، عن أبيه، قال: كانت خولة بنت حكيم من اللائي وهبن أنفسهن للنبي صلى الله عليه وسلم، فقالت عائشة: أما تستحي المرأة أن تهب نفسها للرجل ؟، فلما نزلت: ترجي من تشاء منهن سورة الأحزاب آية 51، قلت: يا رسول الله، ما أرى ربك إلا يسارع في هواك. رواه أبو سعيد المؤدب، ومحمد بن بشر، وعبدة، عن هشام، عن أبيه، عن عائشة يزيد بعضهم على بعض.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 5113
حدثنا محمد بن سلام، حدثنا ابن فضیل، حدثنا ہشام، عن ابیہ، قال: کانت خولۃ بنت حکیم من اللائی وہبن انفسہن للنبی صلى اللہ علیہ وسلم، فقالت عائشۃ: اما تستحی المراۃ ان تہب نفسہا للرجل ؟، فلما نزلت: ترجی من تشاء منہن سورۃ الاحزاب آیۃ 51، قلت: یا رسول اللہ، ما ارى ربک الا یسارع فی ہواک. رواہ ابو سعید المودب، ومحمد بن بشر، وعبدۃ، عن ہشام، عن ابیہ، عن عائشۃ یزید بعضہم على بعض.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن فضیل نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ خولہ بنت حکیم (رض) ان عورتوں میں سے تھیں جنہوں نے اپنے آپ کو رسول اللہ ﷺ کے لیے ہبہ کیا تھا۔ اس پر عائشہ (رض) نے کہا کہ ایک عورت اپنے آپ کو کسی مرد کے لیے ہبہ کرتے شرماتی نہیں۔ پھر جب آیت ترجئ من تشاء منهن اے پیغمبر ! تو اپنی جس بیوی کو چاہے پیچھے ڈال دے اور جسے چاہے اپنے پاس جگہ دے نازل ہوئی تو میں نے کہا : یا رسول اللہ ! اب میں سمجھی اللہ تعالیٰ جلد جلد آپ کی خوشی کو پورا کرتا ہے۔ اس حدیث کو ابوسعید (محمد بن مسلم) ، مؤدب اور محمد بن بشر اور عبدہ بن سلیمان نے بھی ہشام سے، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے عائشہ (رض) سے روایت کیا ہے۔ ایک نے دوسرے سے کچھ زیادہ مضمون نقل کیا ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Hishams father (RA) :
Khaula bint Hakim was one of those ladies who presented themselves to the Prophet ﷺ for marriage. Aisha (RA) said, "Doesnt a lady feel ashamed for presenting herself to a man?” But when the Verse: "( O Muhammad ﷺ ) You may postpone (the turn of) any of them (your wives) that you please, (33.51) was revealed, ” Aisha (RA) said, O Allahs Apostle ﷺ ! I do not see, but, that your Lord hurries in pleasing you. "