صحیح بخاری – حدیث نمبر 5292
باب
23- بَابُ الظِّهَارِ:
وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: قَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّتِي تُجَادِلُكَ فِي زَوْجِهَا إِلَى قَوْلِهِ: فَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَإِطْعَامُ سِتِّينَ مِسْكِينًا سورة المجادلة آية 1 – 4. وَقَالَ لِي إِسْمَاعِيلُ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، أَنَّهُ سَأَلَ ابْنَ شِهَابٍ، عَنْ ظِهَارِ الْعَبْدِ، فَقَالَ: نَحْوَ ظِهَارِ الْحُرِّ، قَالَ مَالِكٌ: وَصِيَامُ الْعَبْدِ شَهْرَانِ، وَقَالَ الْحَسَنُ بْنُ الْحُرِّ: ظِهَارُ الْحُرِّ وَالْعَبْدِ مِنَ الْحُرَّةِ وَالْأَمَةِ سَوَاءٌ، وَقَالَ عِكْرِمَةُ: إِنْ ظَاهَرَ مِنْ أَمَتِهِ فَلَيْسَ بِشَيْءٍ، إِنَّمَا الظِّهَارُ مِنَ النِّسَاءِ وَفِي الْعَرَبِيَّةِ لِمَا قَالُوا أَيْ فِيمَا قَالُوا، وَفِي بَعْضِ مَا قَالُوا: وَهَذَا أَوْلَى لِأَنَّ اللَّهَ لَمْ يَدُلَّ عَلَى الْمُنْكَرِ وَقَوْلِ الزُّورِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
23- باب الظهار:
وقول الله تعالى: قد سمع الله قول التي تجادلك في زوجها إلى قوله: فمن لم يستطع فإطعام ستين مسكينا سورة المجادلة آية 1 – 4. وقال لي إسماعيل: حدثني مالك، أنه سأل ابن شهاب، عن ظهار العبد، فقال: نحو ظهار الحر، قال مالك: وصيام العبد شهران، وقال الحسن بن الحر: ظهار الحر والعبد من الحرة والأمة سواء، وقال عكرمة: إن ظاهر من أمته فليس بشيء، إنما الظهار من النساء وفي العربية لما قالوا أي فيما قالوا، وفي بعض ما قالوا: وهذا أولى لأن الله لم يدل على المنكر وقول الزور.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
23- باب الظہار:
وقول اللہ تعالى: قد سمع اللہ قول التی تجادلک فی زوجہا الى قولہ: فمن لم یستطع فاطعام ستین مسکینا سورۃ المجادلۃ آیۃ 1 – 4. وقال لی اسماعیل: حدثنی مالک، انہ سال ابن شہاب، عن ظہار العبد، فقال: نحو ظہار الحر، قال مالک: وصیام العبد شہران، وقال الحسن بن الحر: ظہار الحر والعبد من الحرۃ والامۃ سواء، وقال عکرمۃ: ان ظاہر من امتہ فلیس بشیء، انما الظہار من النساء وفی العربیۃ لما قالوا ای فیما قالوا، وفی بعض ما قالوا: وہذا اولى لان اللہ لم یدل على المنکر وقول الزور.
حدیث کا اردو ترجمہ
باب : ظہار کا بیان
اور اللہ تعالیٰ کا سورة المجادلہ میں فرمانا اللہ نے اس عورت کی بات سن لی جو آپ سے، اپنے شوہر کے بارے میں بحث کرتی تھی۔ آیت فمن لم يستطع فإطعام ستين مسكينا تک، اور مجھ سے اسماعیل نے بیان کیا، کہا مجھ سے امام مالک نے بیان کیا کہ انہوں نے ابن شہاب سے کسی نے یہ مسئلہ پوچھا تو انہوں نے بتلایا کہ اس کا ظہار بھی آزاد کے ظہار کی طرح ہوگا۔ امام مالک نے بیان کیا کہ غلام روزے دو مہینے کے رکھے گا۔ حسن بن حر نے کہا کہ آزاد مرد یا غلام کا ظہار آزاد عورت یا لونڈی سے یکساں ہے۔ عکرمہ نے کہا کہ اگر کوئی شخص اپنی لونڈی سے ظہار کرے تو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔ ظہار اپنی بیویوں سے ہوتا ہے اور عربی زبان میں لام فى کے معنوں میں آتا ہے تو يعودون لما قالوا کا یہ معنی ہوگا کہ پھر اس عورت کو رکھنا چاہیں اور ظہار کے کلمہ کو باطل کرنا اور یہ ترجمہ اس سے بہتر ہے کیونکہ ظہار کو اللہ نے بری بات اور جھوٹ فرمایا ہے اس کو دہرانے کے لیے کیسے کہے گا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Yazid: (the Maula of Munba’ith) The Prophet was asked regarding the case of a lost sheep. He said, You should take it, because it is for you, or for your brother, or for the wolf. Then he was asked about a lost camel. He got angry and his face became red and he said (to the questioner), You have nothing to do with it; it has its feet and its water container with it; it can go on drinking water and eating trees till its owner meets it. And then the Prophet was asked about a Luqata (money found by somebody). He said, Remember and recognize its tying material and its container, and make public announcement about it for one year. If somebody comes and identifies it (then give it to him), otherwise add it to your property.