صحیح بخاری – حدیث نمبر 5321
فاطمہ بنت قیس کا واقعہ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ سے ڈرو جو تمہارا پروردگار ہے عورتوں کو ان کے گھروں سے نہ نکالو اور نہ وہ نکلیں مگر یہ کہ کھلم کھلا بے حیائی کا کام کریں اور یہ اللہ تعالیٰ کی حدود ہیں اور جو شخص اللہ کی حدود سے آگے بڑھے تو اس نے اپنے آپ پر ظلم کیا، تو نہیں جانتا کہ شاید اللہ تعالیٰ اس کے بعد کوئی نئی صورت نکالے تو انہیں رہنے کے لئے اپنی وسعت کے مطابق جگہ دو، جس طرح تم رہتے ہو اور انہیں تکلیف نہ پہنچاؤ تاکہ ان پر تنگی کرو اور اگر وہ حاملہ ہوں تو ان کو خرچہ دو، یہاں تک کہ وہ بچہ جنیں، آخر آیت بعد عسر یسراتک
حدیث نمبر: 5321 – 5322
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، وَسُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، أَنَّهُ سَمِعَهُمَا يَذْكُرَانِ، أَنَّ يَحْيَى بْنَ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ طَلَّقَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَكَمِ، فَانْتَقَلَهَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، فَأَرْسَلَتْ عَائِشَةُأُمُّ الْمُؤْمِنِيِنَ إِلَى مَرْوَانَ بْنِ الحَكَمِ وَهُوَ أَمِيرُ الْمَدِينَةِ: اتَّقِ اللَّهَ وَارْدُدْهَا إِلَى بَيْتِهَا، قَالَ مَرْوَانُ فِي حَدِيثِ سُلَيْمَانَ: إِنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْحَكَمِ غَلَبَنِي، وَقَالَ الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ: أَوَمَا بَلَغَكِ شَأْنُ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ، قَالَتْ: لَا يَضُرُّكَ أَنْ لَا تَذْكُرَ حَدِيثَ فَاطِمَةَ، فَقَالَ مَرْوَانُ بْنُ الحَكَمِ: إِنْ كَانَ بِكِ شَرٌّ فَحَسْبُكِ مَا بَيْنَ هَذَيْنِ مِنَ الشَّرِّ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 5321 – 5322
حدثنا إسماعيل، حدثنا مالك، عن يحيى بن سعيد، عن القاسم بن محمد، وسليمان بن يسار، أنه سمعهما يذكران، أن يحيى بن سعيد بن العاص طلق بنت عبد الرحمن بن الحكم، فانتقلها عبد الرحمن، فأرسلت عائشةأم المؤمنين إلى مروان بن الحكم وهو أمير المدينة: اتق الله وارددها إلى بيتها، قال مروان في حديث سليمان: إن عبد الرحمن بن الحكم غلبني، وقال القاسم بن محمد: أوما بلغك شأن فاطمة بنت قيس، قالت: لا يضرك أن لا تذكر حديث فاطمة، فقال مروان بن الحكم: إن كان بك شر فحسبك ما بين هذين من الشر.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 5321 – 5322
حدثنا اسماعیل، حدثنا مالک، عن یحیى بن سعید، عن القاسم بن محمد، وسلیمان بن یسار، انہ سمعہما یذکران، ان یحیى بن سعید بن العاص طلق بنت عبد الرحمن بن الحکم، فانتقلہا عبد الرحمن، فارسلت عائشۃام المومنین الى مروان بن الحکم وہو امیر المدینۃ: اتق اللہ وارددہا الى بیتہا، قال مروان فی حدیث سلیمان: ان عبد الرحمن بن الحکم غلبنی، وقال القاسم بن محمد: اوما بلغک شان فاطمۃ بنت قیس، قالت: لا یضرک ان لا تذکر حدیث فاطمۃ، فقال مروان بن الحکم: ان کان بک شر فحسبک ما بین ہذین من الشر.
حدیث کا اردو ترجمہ
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Qasim bin Muhammad and Sulaiman bin Yasar (RA) :
that Yahya bin Said bin Al-As divorced the daughter of Abdur-Rahman bin Al-Hakarn. Abdur-Rahman took her to his house. On that Aisha (RA) sent a message to Marwan bin Al-Hakam who was the ruler of Medina, saying, "Fear Allah, and urge your brother) to return her to her house.” Marwan (in Sulaimans version) said, "Abdur-Rahman bin Al-Hakam did not obey me (or had a convincing argument).” (In Al-Qasims versions Marwan said, "Have you not heard of the case of Fatima bint Qais?” Aisha (RA) said, "The case of Fatima bint Qais is not in your favor. Marwan bin Al-Hakam said to Aisha (RA), "The reason that made Fatima bint Qais go to her fathers house is just applicable to the daughter of Abdur-Rahman.”