صحیح بخاری – حدیث نمبر 5544
باب
38- بَابُ أَكْلِ الْمُضْطَرِّ:
لِقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُلُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَاشْكُرُوا لِلَّهِ إِنْ كُنْتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ 172 إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ اللَّهِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلا عَادٍ فَلا إِثْمَ عَلَيْهِ سورة البقرة آية 172-173. وَقَالَ: فَمَنِ اضْطُرَّ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لإِثْمٍ سورة المائدة آية 3، وَقَوْلِهِ: فَكُلُوا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ إِنْ كُنْتُمْ بِآيَاتِهِ مُؤْمِنِينَ 118 وَمَا لَكُمْ أَلَّا تَأْكُلُوا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَقَدْ فَصَّلَ لَكُمْ مَا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ إِلا مَا اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ وَإِنَّ كَثِيرًا لَيُضِلُّونَ بِأَهْوَائِهِمْ بِغَيْرِ عِلْمٍ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِالْمُعْتَدِينَ 119 سورة الأنعام آية 118-119، وَقَوْلِهِ جَلَّ وَعَلَا: قُلْ لا أَجِدُ فِي مَا أُوحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّمًا عَلَى طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلا أَنْ يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًا مَسْفُوحًا سورة الأنعام آية 145. قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: مُهْرَاقًا أَوْ لَحْمَ خِنْزِيرٍ، فَإِنَّهُ رِجْسٌ أَوْ فِسْقًا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ، فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلا عَادٍ فَإِنَّ رَبَّكَ غَفُورٌ رَحِيمٌ سورة الأنعام آية 145 وَقَالَ: فَكُلُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ حَلالا طَيِّبًا وَاشْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ إِنْ كُنْتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ 114 إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلا عَادٍ فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ 115 سورة النحل آية 114-115.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
38- باب أكل المضطر:
لقول الله تعالى: يأيها الذين آمنوا كلوا من طيبات ما رزقناكم واشكروا لله إن كنتم إياه تعبدون 172 إنما حرم عليكم الميتة والدم ولحم الخنزير وما أهل به لغير الله فمن اضطر غير باغ ولا عاد فلا إثم عليه سورة البقرة آية 172-173. وقال: فمن اضطر في مخمصة غير متجانف لإثم سورة المائدة آية 3، وقوله: فكلوا مما ذكر اسم الله عليه إن كنتم بآياته مؤمنين 118 وما لكم ألا تأكلوا مما ذكر اسم الله عليه وقد فصل لكم ما حرم عليكم إلا ما اضطررتم إليه وإن كثيرا ليضلون بأهوائهم بغير علم إن ربك هو أعلم بالمعتدين 119 سورة الأنعام آية 118-119، وقوله جل وعلا: قل لا أجد في ما أوحي إلي محرما على طاعم يطعمه إلا أن يكون ميتة أو دما مسفوحا سورة الأنعام آية 145. قال ابن عباس: مهراقا أو لحم خنزير، فإنه رجس أو فسقا أهل لغير الله به، فمن اضطر غير باغ ولا عاد فإن ربك غفور رحيم سورة الأنعام آية 145 وقال: فكلوا مما رزقكم الله حلالا طيبا واشكروا نعمت الله إن كنتم إياه تعبدون 114 إنما حرم عليكم الميتة والدم ولحم الخنزير وما أهل لغير الله به فمن اضطر غير باغ ولا عاد فإن الله غفور رحيم 115 سورة النحل آية 114-115.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
38- باب اکل المضطر:
لقول اللہ تعالى: یایہا الذین آمنوا کلوا من طیبات ما رزقناکم واشکروا للہ ان کنتم ایاہ تعبدون 172 انما حرم علیکم المیتۃ والدم ولحم الخنزیر وما اہل بہ لغیر اللہ فمن اضطر غیر باغ ولا عاد فلا اثم علیہ سورۃ البقرۃ آیۃ 172-173. وقال: فمن اضطر فی مخمصۃ غیر متجانف لاثم سورۃ المائدۃ آیۃ 3، وقولہ: فکلوا مما ذکر اسم اللہ علیہ ان کنتم بآیاتہ مومنین 118 وما لکم الا تاکلوا مما ذکر اسم اللہ علیہ وقد فصل لکم ما حرم علیکم الا ما اضطررتم الیہ وان کثیرا لیضلون باہوائہم بغیر علم ان ربک ہو اعلم بالمعتدین 119 سورۃ الانعام آیۃ 118-119، وقولہ جل وعلا: قل لا اجد فی ما اوحی الی محرما على طاعم یطعمہ الا ان یکون میتۃ او دما مسفوحا سورۃ الانعام آیۃ 145. قال ابن عباس: مہراقا او لحم خنزیر، فانہ رجس او فسقا اہل لغیر اللہ بہ، فمن اضطر غیر باغ ولا عاد فان ربک غفور رحیم سورۃ الانعام آیۃ 145 وقال: فکلوا مما رزقکم اللہ حلالا طیبا واشکروا نعمت اللہ ان کنتم ایاہ تعبدون 114 انما حرم علیکم المیتۃ والدم ولحم الخنزیر وما اہل لغیر اللہ بہ فمن اضطر غیر باغ ولا عاد فان اللہ غفور رحیم 115 سورۃ النحل آیۃ 114-115.
حدیث کا اردو ترجمہ
باب : جو شخص بھوک سے بےقرار ہو ( صبر نہ کرسکے) وہ مردار کھا سکتا ہے
کیونکہ اللہ تعالیٰ نے (سورۃ البقرہ میں) فرمایا مسلمانو ! ہم نے جو پاکیزہ روزیاں تم کو دی ہیں ان میں سے کھاؤ اور اگر تم خاص کر اللہ کو پوجنے والے ہو (تو ان نعمتوں پر) اس کا شکر ادا کرو اللہ نے تو تم پر بس مردار اور خون اور سور کا گوشت اور وہ جانور جس پر اللہ کے سوا اور کسی کا نام پکارا جائے حرام کیا ہے پھر جو کوئی بھوک سے بےقرار ہوجائے بشرطیکہ بےحکمی نہ کرے نہ زیادتی تو اس پر کچھ گناہ نہیں ہے۔ اور اللہ نے سورة المائدہ میں فرمایا پھر جو کوئی بھوک سے لاچار ہوگیا ہو اس کو گناہ کی خواہش نہ ہو۔ اور سورة الانعام میں فرمایا جن جانوروں پر اللہ کا نام لیا جائے ان کو کھاؤ اگر تم اس کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہو اور تم کو کیا ہوگیا ہے جو تم ان جانوروں کو نہیں کھاتے جن پر اللہ کا نام لیا گیا ہے اور اللہ نے تو صاف صاف ان چیزوں کو بیان کردیا جن کا کھانا تم پر حرام ہے وہ بھی جب تم لاچار نہ ہوجاؤ (لاچار ہوجاؤ تو ان کو بھی کھا سکتے ہو) اور بہت لوگ ایسے ہیں جو بغیر جانے بوجھے اپنے من مانے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں اور تیرا مالک ایسے حد سے بڑھ جانے والوں کو خوب جانتا ہے۔ اور اللہ نے سورة الانعام میں فرمایا اے پیغمبر ! کہہ دے کہ جو مجھ پر وحی بھیجی گئی اس میں کسی کھانے والے پر کوئی کھانا حرام نہیں جانتا البتہ اگر مردار ہو یا بہتا خون یا سور کا گوشت تو وہ حرام ہے کیونکہ وہ پلید ہے یا کوئی گناہ کی چیز ہو کہ اس پر اللہ کے سوا اور کسی کا نام پکارا گیا ہو پھر جو کوئی بھوک سے لاچار ہوجائے بشرطیکہ بےحکمی نہ کرے نہ زیادتی تو تیرا مالک بخشنے والا مہربان ہے۔ ابن عباس (رض) نے کہا مسفوحا کے معنی بہتا ہوا خون اور سورة النحل میں فرمایا اللہ نے جو تم کو پاکیزہ روزی دی ہے حلال اس کو کھاؤ اور جو تم خالص اللہ کو پوجنے والے ہو تو اس کی نعمت کا شکر ادا کرو، اللہ نے بس تم پر مردار حرام کیا ہے اور بہتا ہوا خون اور سور کا گوشت اور وہ جانور جس پر اللہ کے سوا اور کسی کا نام پکارا جائے پھر جو کوئی بےحکمی اور زیادتی کی نیت نہ رکھتا ہو لیکن بھوک سے مجبور ہوجائے (وہ ان چیزوں کو بھی کھالے) تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Rafi` bin Khadij: While we were with the Prophet. on a journey, one of the camels ran away. A man shot it with an arrow and stopped it. The Prophet said, Of these camels some are as wild as wild beasts, so if one of them runs away and you cannot catch it, then do like this (shoot it with an arrow). I said, O Allah’s Apostle! Sometimes when we are in battles or on a journey we want to slaughter (animals) but we have no knives. He said, Listen! If you slaughter the animal with anything that causes its blood to flow out, and if Allah’s Name is mentioned on slaughtering it, eat of it, provided that the slaughtering instrument is not a tooth or a nail, as the tooth is a bone and the nail is the knife of Ethiopians.