صحیح بخاری – حدیث نمبر 5993
دوسرے کے بچے کو کھیلنے دینا اور اس کو بوسہ دینا یا اس سے ہنسی کرنا
حدیث نمبر: 5993
حَدَّثَنَا حِبَّانُ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ ، قَالَتْ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَبِي وَعَلَيَّ قَمِيصٌ أَصْفَرُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: سَنَهْ سَنَهْ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: وَهِيَ بِالْحَبَشِيَّةِ حَسَنَةٌ، قَالَتْ: فَذَهَبْتُ أَلْعَبُ بِخَاتَمِ النُّبُوَّةِ فَزَبَرَنِي أَبِي، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: دَعْهَا، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَبْلِي وَأَخْلِقِي ثُمَّ أَبْلِي وَأَخْلِقِي ثُمَّ أَبْلِي وَأَخْلِقِي، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَبَقِيَتْ حَتَّى ذَكَرَ، يَعْنِي مِنْ بَقَائِهَا.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 5993
حدثنا حبان ، أخبرنا عبد الله ، عن خالد بن سعيد ، عن أبيه ، عن أم خالد بنت خالد بن سعيد ، قالت: أتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم مع أبي وعلي قميص أصفر، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: سنه سنه، قال عبد الله: وهي بالحبشية حسنة، قالت: فذهبت ألعب بخاتم النبوة فزبرني أبي، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: دعها، ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: أبلي وأخلقي ثم أبلي وأخلقي ثم أبلي وأخلقي، قال عبد الله: فبقيت حتى ذكر، يعني من بقائها.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 5993
حدثنا حبان ، اخبرنا عبد اللہ ، عن خالد بن سعید ، عن ابیہ ، عن ام خالد بنت خالد بن سعید ، قالت: اتیت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم مع ابی وعلی قمیص اصفر، قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم: سنہ سنہ، قال عبد اللہ: وہی بالحبشیۃ حسنۃ، قالت: فذہبت العب بخاتم النبوۃ فزبرنی ابی، قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم: دعہا، ثم قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم: ابلی واخلقی ثم ابلی واخلقی ثم ابلی واخلقی، قال عبد اللہ: فبقیت حتى ذکر، یعنی من بقائہا.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے حبان بن موسیٰ نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، انہیں خالد بن سعید نے، انہیں ان کے والد نے، ان سے ام خالد بنت سعید (رض) نے بیان کیا کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اپنے والد کے ساتھ حاضر ہوئی۔ میں ایک زرد قمیص پہنے ہوئے تھی۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا، سنہ سنہ عبداللہ بن مبارک نے کہا کہ یہ حبشی زبان میں اچھا کے معنی میں ہے۔ ام خالد نے بیان کیا کہ پھر میں نبی کریم ﷺ کی خاتم نبوت سے کھیلنے لگی تو میرے والد نے مجھے ڈانٹا لیکن نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اسے کھیلنے دو پھر آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم ایک زمانہ تک زندہ رہو گی اللہ تعالیٰ تمہاری عمر خوب طویل کرے، تمہاری زندگی دراز ہو۔ عبداللہ نے بیان کیا چناچہ انہوں نے بہت ہی طویل عمر پائی اور ان کی طول عمر کے چرچے ہونے لگے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Said (RA) :
Um Khalid bint Khalid bin Said said, "I came to Allahs Apostle ﷺ along with my father and I was wearing a yellow shirt. Allahs Apostle ﷺ said, "Sanah Sanah!” (Abdullah, the sub-narrator said, "It means, Nice, nice! in the Ethiopian language.”) Um Khalid added, "Then I started playing with the seal of Prophethood. My father admonished me. But Allahs Apostle ﷺ said (to my father), "Leave her,” Allahs Apostle ﷺ (then addressing me) said, "May you live so long that your dress gets worn out, and you will mend it many times, and then wear another till it gets worn out (i.e. May Allah prolong your life).” (The sub-narrator, Abdullah aid, "That garment (which she was wearing remained usable for a long period.