صحیح بخاری – حدیث نمبر 6107
ان لوگوں کی دلیل جو جہالت یا تاویل کی بناء پر کسی کافر کہنے والے کو کافر نہیں کہتے، حضرت عمر (رض) نے حاطب کے متعلق فرمایا کہ وہ منافق ہے تو نبی ﷺ نے فرمایا تمہیں کیسے معلوم ہوا کہ اللہ اہل بدر کے متعلق واقف تھا، چنانچہ ان کے متعلق اللہ نے فرمایا کہ میں نے تم کو بخش دیا
حدیث نمبر: 6107
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ حَلَفَ مِنْكُمْ فَقَالَ فِي حَلِفِهِ بِاللَّاتِ وَالْعُزَّى فَلْيَقُلْ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَمَنْ قَالَ لِصَاحِبهِ: تَعَالَ أُقَامِرْكَ، فَلْيَتَصَدَّقْ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 6107
حدثني إسحاق ، أخبرنا أبو المغيرة ، حدثنا الأوزاعي ، حدثنا الزهري ، عن حميد ، عن أبي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من حلف منكم فقال في حلفه باللات والعزى فليقل: لا إله إلا الله، ومن قال لصاحبه: تعال أقامرك، فليتصدق.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 6107
حدثنی اسحاق ، اخبرنا ابو المغیرۃ ، حدثنا الاوزاعی ، حدثنا الزہری ، عن حمید ، عن ابی ہریرۃ ، قال: قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم: من حلف منکم فقال فی حلفہ باللات والعزى فلیقل: لا الہ الا اللہ، ومن قال لصاحبہ: تعال اقامرک، فلیتصدق.
حدیث کا اردو ترجمہ
مجھ سے اسحاق بن راہویہ نے بیان کیا، کہا ہم کو ابوالمغیرہ نے خبر دی، کہا ہم سے امام اوزاعی نے بیان کیا انہوں نے کہا ہم سے زہری نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف نے، انہوں نے ابوہریرہ (رض) سے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے جس نے لات، عزیٰ کی (یا دوسرے بتوں کی) قسم کھائی تو اسے لا إله إلا الله. پڑھنا چاہیئے اور جس نے اپنے ساتھی سے کہا کہ آؤ جوا کھیلیں تو اسے بطور کفارہ صدقہ دینا چاہیئے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Hurairah (RA) :
Allahs Apostle ﷺ said: "Whoever amongst you swears, (saying by error) in his oath By Al-Lat and Al-Uzza, then he should say, None has the right to be worshipped but Allah. And whoever says to his companions, Come let me gamble with you, then he must give something in charity (as an expiation for such a sin).” (See Hadith No. 645)