صحیح بخاری – حدیث نمبر 6248
مردوں کا عورتوں کو اور عورتوں کا مردوں کو سلام کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 6248
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَهْلٍ ، قَالَ: كُنَّا نَفْرَحُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، قُلْتُ: وَلِمَ، قَالَ: كَانَتْ لَنَا عَجُوزٌ تُرْسِلُ إِلَى بُضَاعَةَ، قَالَ ابْنُ مَسْلَمَةَ: نَخْلٍ بِالْمَدِينَةِ، فَتَأْخُذُ مِنْ أُصُولِ السِّلْقِ، فَتَطْرَحُهُ فِي قِدْرٍ وَتُكَرْكِرُ حَبَّاتٍ مِنْ شَعِيرٍ، فَإِذَا صَلَّيْنَا الْجُمُعَةَ انْصَرَفْنَا وَنُسَلِّمُ عَلَيْهَا، فَتُقَدِّمُهُ إِلَيْنَا، فَنَفْرَحُ مِنْ أَجْلِهِ، وَمَا كُنَّا نَقِيلُ وَلَا نَتَغَدَّى إِلَّا بَعْدَ الْجُمُعَةِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 6248
حدثنا عبد الله بن مسلمة ، حدثنا ابن أبي حازم ، عن أبيه ، عن سهل ، قال: كنا نفرح يوم الجمعة، قلت: ولم، قال: كانت لنا عجوز ترسل إلى بضاعة، قال ابن مسلمة: نخل بالمدينة، فتأخذ من أصول السلق، فتطرحه في قدر وتكركر حبات من شعير، فإذا صلينا الجمعة انصرفنا ونسلم عليها، فتقدمه إلينا، فنفرح من أجله، وما كنا نقيل ولا نتغدى إلا بعد الجمعة.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 6248
حدثنا عبد اللہ بن مسلمۃ ، حدثنا ابن ابی حازم ، عن ابیہ ، عن سہل ، قال: کنا نفرح یوم الجمعۃ، قلت: ولم، قال: کانت لنا عجوز ترسل الى بضاعۃ، قال ابن مسلمۃ: نخل بالمدینۃ، فتاخذ من اصول السلق، فتطرحہ فی قدر وتکرکر حبات من شعیر، فاذا صلینا الجمعۃ انصرفنا ونسلم علیہا، فتقدمہ الینا، فنفرح من اجلہ، وما کنا نقیل ولا نتغدى الا بعد الجمعۃ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن ابی حازم نے ان سے ان کے والد نے اور ان سے سہل (رض) نے کہ ہم جمعہ کے دن خوش ہوا کرتے تھے۔ میں نے عرض کی کس لیے ؟ فرمایا کہ ہماری ایک بڑھیا تھیں جو مقام بضاعہ جایا کرتی تھیں۔ ابن سلمہ نے کہا کہ بضاعہ مدینہ منورہ کا کھجور کا ایک باغ تھا۔ پھر وہ وہاں سے چقندر لایا کرتی تھیں اور اسے ہانڈی میں ڈالتی تھیں اور جَو کے کچھ دانے پیس کر (اس میں ملاتی تھیں) جب ہم جمعہ کی نماز پڑھ کر واپس ہوتے تو انہیں سلام کرنے آتے اور وہ یہ چقندر کی جڑ میں آٹا ملی ہوئی دعوت ہمارے سامنے رکھتی تھیں ہم اس وجہ سے جمعہ کے دن خوش ہوا کرتے تھے اور قیلولہ یا دوپہر کا کھانا ہم جمعہ کے بعد کرتے تھے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Hazim (RA) :
Sahl said, "We used to feel happy on Fridays.” I asked Sahl, "Why?” He said, "There was an old woman of our acquaintance who used to send somebody to Budaa (Ibn Maslama said, "Budaa was a garden of date-palms at Medina). She used to pull out the silq (a kind of vegetable) from its roots and put it in a cooking pot, adding some powdered barley over it (and cook it). After finishing the Jumua (Friday) prayer we used to (pass by her and) greet her, whereupon she would present us with that meal, so we used to feel happy because of that. We used to have neither a midday nap, nor meals, except after the Friday prayer.” (See Hadith No. 60, Vol.2)