صحیح بخاری – حدیث نمبر 6685
اگر کوئی شخص قسم کھائے کہ میں نبیذ نہیں پیؤں گا۔ اور اس نے طلا یا سکر یا عصیر پی لیا تو بعض (یعنی حنفیہ) کے قول کے مطابق اس کی قسم نہیں ٹوٹے گی اور یہ ان کے نزدیک نبیذ میں داخل نہیں۔
حدیث نمبر: 6685
حَدَّثَنِي عَلِيٌّ ، سَمِعَ عَبْدَ الْعَزِيزِ بْنَ أَبِي حَازِمٍ ، أَخْبَرَنِي أَبِي ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ : أَنَّ أَبَا أُسَيْدٍ صَاحِبَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْرَسَ، فَدَعَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُرْسِهِ، فَكَانَتِ الْعَرُوسُ خَادِمَهُمْ، فَقَالَ سَهْلٌ لِلْقَوْمِ: هَلْ تَدْرُونَ مَا سَقَتْهُ ؟ قَالَ: أَنْقَعَتْ لَهُ تَمْرًا فِي تَوْرٍ مِنَ اللَّيْلِ، حَتَّى أَصْبَحَ عَلَيْهِ، فَسَقَتْهُ إِيَّاهُ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 6685
حدثني علي ، سمع عبد العزيز بن أبي حازم ، أخبرني أبي ، عن سهل بن سعد : أن أبا أسيد صاحب النبي صلى الله عليه وسلم أعرس، فدعا النبي صلى الله عليه وسلم لعرسه، فكانت العروس خادمهم، فقال سهل للقوم: هل تدرون ما سقته ؟ قال: أنقعت له تمرا في تور من الليل، حتى أصبح عليه، فسقته إياه.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 6685
حدثنی علی ، سمع عبد العزیز بن ابی حازم ، اخبرنی ابی ، عن سہل بن سعد : ان ابا اسید صاحب النبی صلى اللہ علیہ وسلم اعرس، فدعا النبی صلى اللہ علیہ وسلم لعرسہ، فکانت العروس خادمہم، فقال سہل للقوم: ہل تدرون ما سقتہ ؟ قال: انقعت لہ تمرا فی تور من اللیل، حتى اصبح علیہ، فسقتہ ایاہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
مجھ سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، انہوں نے عبدالعزیز بن ابی حازم سے سنا، کہا مجھ کو میرے والد نے خبر دی، انہیں سہل بن سعد (رض) نے کہ نبی کریم ﷺ کے صحابی ابواسید (رض) نے نکاح کیا اور نبی کریم ﷺ کو اپنی شادی کے موقع پر بلایا۔ دلہن ہی ان کی میزبانی کا کام کر رہی تھیں، پھر سہل (رض) نے لوگوں سے پوچھا، تمہیں معلوم ہے، میں نے نبی کریم ﷺ کو کیا پلایا تھا۔ کہا کہ رات میں نبی کریم ﷺ کے لیے میں نے کھجور ایک بڑے پیالہ میں بھگو دی تھی اور صبح کے وقت اس کا پانی نبی کریم ﷺ کو پلایا تھا۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Hazim (RA) :
Sahl bin Sad said, "Abu Usaid, the companion of the Prophet, got married, so he invited the Prophet ﷺ to his wedding party, and the bride herself served them. Sahl said to the People, Do you know what drink she served him with? She infused some dates in a pot at night and the next morning she served him with the infusion.”