صحیح بخاری – حدیث نمبر 6881
جس کا کوئی آدمی قتل کیا گیا تو اس کو دو امر یعنی قصاص یا دیت میں سے ایک کا اختیار ہے
حدیث نمبر: 6881
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كَانَتْ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ قِصَاصٌ وَلَمْ تَكُنْ فِيهِمُ الدِّيَةُ، فَقَالَ اللَّهُ لِهَذِهِ الْأُمَّةِ: كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِصَاصُ فِي الْقَتْلَى إِلَى هَذِهِ الْآيَةِ فَمَنْ عُفِيَ لَهُ مِنْ أَخِيهِ شَيْءٌ سورة البقرة آية 178، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ، فَالْعَفْوُ أَنْ يَقْبَلَ الدِّيَةَ فِي الْعَمْدِ، قَالَ: فَاتِّبَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ أَنْ يَطْلُبَ بِمَعْرُوفٍ وَيُؤَدِّيَ بِإِحْسَانٍ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 6881
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا سفيان ، عن عمرو ، عن مجاهد ، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: كانت في بني إسرائيل قصاص ولم تكن فيهم الدية، فقال الله لهذه الأمة: كتب عليكم القصاص في القتلى إلى هذه الآية فمن عفي له من أخيه شيء سورة البقرة آية 178، قال ابن عباس، فالعفو أن يقبل الدية في العمد، قال: فاتباع بالمعروف أن يطلب بمعروف ويؤدي بإحسان.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 6881
حدثنا قتیبۃ بن سعید ، حدثنا سفیان ، عن عمرو ، عن مجاہد ، عن ابن عباس رضی اللہ عنہما، قال: کانت فی بنی اسرائیل قصاص ولم تکن فیہم الدیۃ، فقال اللہ لہذہ الامۃ: کتب علیکم القصاص فی القتلى الى ہذہ الآیۃ فمن عفی لہ من اخیہ شیء سورۃ البقرۃ آیۃ 178، قال ابن عباس، فالعفو ان یقبل الدیۃ فی العمد، قال: فاتباع بالمعروف ان یطلب بمعروف ویودی باحسان.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے عمرو بن دینار نے بیان کیا، ان سے مجاہد بن جبیر نے بیان کیا، اور ان سے عبداللہ بن عباس (رض) نے بیان کیا کہ بنی اسرائیل میں صرف قصاص کا رواج تھا، دیت کی صورت نہیں تھی۔ پھر اس امت کے لیے یہ حکم نازل ہوا كتب عليكم القصاص في القتلى الخ۔ ابن عباس نے کہا فمن عفي له من أخيه شىء سے یہی مراد ہے کہ مقتول کے وارث قتل عمد میں دیت پر راضی ہوجائیں اور فاتباع بالمعروف سے یہ مراد ہے کہ مقتول کے وارث دستور کے موافق قاتل سے دیت کا تقاضا کریں وآداء اليه باحسان سے یہ مراد ہے کہ قاتل اچھی طرح خوش دلی سے دیت ادا کرے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ibn Abbas (RA) :
For the children of Israel the punishment for crime was Al-Qisas only (i.e., the law of equality in punishment) and the payment of Blood money was not permitted as an alternate. But Allah said to this nation (Muslims): O you who believe! Qisas is prescribed for you in case of murder, …..(up to) …end of the Verse. (2.178)
Ibn Abbas (RA) added: Remission (forgiveness) in this Verse, means to accept the Blood-money in an intentional murder. Ibn Abbas (RA) added: The Verse: Then the relatives should demand Blood-money in a reasonable manner. (2.178) means that the demand should be reasonable and it is to be compensated with handsome gratitude.