صحیح بخاری – حدیث نمبر 6915
مسلمان کافر کے عوض قتل نہ کیا جائے
حدیث نمبر: 6915
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ ، أَنَّ عَامِرًا حَدَّثَهُمْ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ ، قَالَ: قُلْتُ: لِعَلِيٍّ . ح حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ ،أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ ، حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ ، سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ ، يُحَدِّثُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: هَلْ عِنْدَكُمْ شَيْءٌ مِمَّا لَيْسَ فِي الْقُرْآنِ ؟، وَقَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ مَرَّةً: مَا لَيْسَ عِنْدَ النَّاسِ، فَقَالَ: وَالَّذِي فَلَقَ الْحَبَّةَ، وَبَرَأَ النَّسَمَةَ، مَا عِنْدَنَا إِلَّا مَا فِي الْقُرْآنِ إِلَّا فَهْمًا يُعْطَى رَجُلٌ فِي كِتَابِهِ وَمَا فِي الصَّحِيفَةِ، قُلْتُ: وَمَا فِي الصَّحِيفَةِ ؟، قَالَ: الْعَقْلُ وَفِكَاكُ الْأَسِيرِ وَأَنْ لَا يُقْتَلَ مُسْلِمٌ بِكَافِرٍ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 6915
حدثنا أحمد بن يونس ، حدثنا زهير ، حدثنا مطرف ، أن عامرا حدثهم، عن أبي جحيفة ، قال: قلت: لعلي . ح حدثنا صدقة بن الفضل ،أخبرنا ابن عيينة ، حدثنا مطرف ، سمعت الشعبي ، يحدث، قال: سمعت أبا جحيفة ، قال: سألت عليا رضي الله عنه: هل عندكم شيء مما ليس في القرآن ؟، وقال ابن عيينة مرة: ما ليس عند الناس، فقال: والذي فلق الحبة، وبرأ النسمة، ما عندنا إلا ما في القرآن إلا فهما يعطى رجل في كتابه وما في الصحيفة، قلت: وما في الصحيفة ؟، قال: العقل وفكاك الأسير وأن لا يقتل مسلم بكافر.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 6915
حدثنا احمد بن یونس ، حدثنا زہیر ، حدثنا مطرف ، ان عامرا حدثہم، عن ابی جحیفۃ ، قال: قلت: لعلی . ح حدثنا صدقۃ بن الفضل ،اخبرنا ابن عیینۃ ، حدثنا مطرف ، سمعت الشعبی ، یحدث، قال: سمعت ابا جحیفۃ ، قال: سالت علیا رضی اللہ عنہ: ہل عندکم شیء مما لیس فی القرآن ؟، وقال ابن عیینۃ مرۃ: ما لیس عند الناس، فقال: والذی فلق الحبۃ، وبرا النسمۃ، ما عندنا الا ما فی القرآن الا فہما یعطى رجل فی کتابہ وما فی الصحیفۃ، قلت: وما فی الصحیفۃ ؟، قال: العقل وفکاک الاسیر وان لا یقتل مسلم بکافر.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا، کہا ہم سے زہیر بن معاویہ نے، کہا ہم سے مطرف بن طریف نے، ان سے عامر شعبی نے بیان کیا۔ ابوجحیفہ سے روایت کر کے، کہا میں نے علی (رض) سے کہا۔ (دوسری سند) امام بخاری (رح) نے کہا اور ہم سے صدقہ بن فضل نے، کہا ہم کو سفیان بن عیینہ نے خبر دی، کہا ہم سے مطرف بن طریف نے بیان کیا، کہا میں نے عامر شعبی سے سنا، وہ بیان کرتے تھے کہ میں نے ابوجحیفہ سے سنا، انہوں نے کہا میں نے علی (رض) سے پوچھا کیا آپ کے پاس اور بھی کچھ آیتیں یا سورتیں ہیں جو اس قرآن میں نہیں ہیں (یعنی مشہور مصحف میں) اور کبھی سفیان بن عیینہ نے یوں کہا کہ جو عام لوگوں کے پاس نہیں ہیں۔ علی (رض) نے کہا قسم اس اللہ کی جس نے دانہ چیر کر اگایا اور جان کو پیدا کیا ہمارے پاس اس قرآن کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ البتہ ایک سمجھ ہے جو اللہ تعالیٰ اپنی کتاب کی جس کو چاہتا ہے عنایت فرماتا ہے اور وہ جو اس ورق پہ لکھا ہوا ہے۔ ابوجحیفہ نے کہا اس ورق پہ کیا لکھا ہے ؟ انہوں نے کہا دیت اور قیدی چھڑانے کے احکام اور یہ مسئلہ کہ مسلمان کافر کے بدلے قتل نہ کیا جائے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Juhaifa (RA) :
I asked Ali "Do you have anything Divine literature besides what is in the Quran?” Or, as Uyaina once said, "Apart from what the people have?” Ali said, "By Him Who made the grain split (germinate) and created the soul, we have nothing except what is in the Quran and the ability (gift) of understanding Allahs Book which He may endow a man, with and what is written in this sheet of paper.” I asked, "What is on this paper?” He replied, "The legal regulations of Diya (Blood-money) and the (ransom for) releasing of the captives, and the judgment that no Muslim should be killed in Qisas (equality in punishment) for killing a Kafir (disbeliever).”