صحیح بخاری – حدیث نمبر 7015
خواب میں استبرق اور دخول جنت دیکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 7015
حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ كَأَنَّ فِي يَدِي سَرَقَةً مِنْ حَرِيرٍ لَا أَهْوِي بِهَا إِلَى مَكَانٍ فِي الْجَنَّةِ إِلَّا طَارَتْ بِي إِلَيْهِ، فَقَصَصْتُهَا عَلَى حَفْصَةَ.
حدیث نمبر: 7016
فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ أَخَاكِ رَجُلٌ صَالِحٌ، أَوْ قَالَ: إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 7015
حدثنا معلى بن أسد ، حدثنا وهيب ، عن أيوب ، عن نافع ، عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال: رأيت في المنام كأن في يدي سرقة من حرير لا أهوي بها إلى مكان في الجنة إلا طارت بي إليه، فقصصتها على حفصة.
حدیث نمبر: 7016
فقصتها حفصة على النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: إن أخاك رجل صالح، أو قال: إن عبد الله رجل صالح.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 7015
حدثنا معلى بن اسد ، حدثنا وہیب ، عن ایوب ، عن نافع ، عن ابن عمر رضی اللہ عنہما، قال: رایت فی المنام کان فی یدی سرقۃ من حریر لا اہوی بہا الى مکان فی الجنۃ الا طارت بی الیہ، فقصصتہا على حفصۃ.
حدیث نمبر: 7016
فقصتہا حفصۃ على النبی صلى اللہ علیہ وسلم، فقال: ان اخاک رجل صالح، او قال: ان عبد اللہ رجل صالح.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا، ان سے ایوب نے، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر (رض) نے بیان کیا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ گویا میرے ہاتھ میں ریشم کا ایک ٹکڑا ہے اور میں جنت میں جس جگہ جانا چاہتا ہوں وہ مجھے اڑا کر وہاں پہنچا دیتا ہے۔ میں نے اس کا ذکر حفصہ (رض) سے کیا۔
اور حفصہ (رض) نے نبی کریم ﷺ سے اس خواب کا ذکر کیا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تمہارا بھائی مرد نیک یا فرمایا کہ عبداللہ نیک آدمی ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ibn Umar (RA) :
I saw in a dream a piece of silken cloth in my hand, and in whatever direction in Paradise I waved it, it flew, carrying me there. I narrated this (dream) to (my sister) Hafsah (RA) and she told it to the Prophet ﷺ who said, (to Hafsah (RA)), "Indeed, your brother is a righteous man,” or, "Indeed, Abdullah is a righteous man.”