صحیح بخاری – حدیث نمبر 704
باب: اس کے بارے میں جس نے امام سے نماز کے طویل ہو جانے کی شکایت کی۔
حدیث نمبر: 704
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ ، قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي لَأَتَأَخَّرُ عَنِ الصَّلَاةِ فِي الْفَجْرِ مِمَّا يُطِيلُ بِنَا فُلَانٌ فِيهَا، فَغَضِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَا رَأَيْتُهُ غَضِبَ فِي مَوْضِعٍ كَانَ أَشَدَّ غَضَبًا مِنْهُ يَوْمَئِذٍ، ثُمَّ قَالَ: يَأَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّ مِنْكُمْ مُنَفِّرِينَ فَمَنْ أَمَّ النَّاسَ فَلْيَتَجَوَّزْ، فَإِنَّ خَلْفَهُ الضَّعِيفَ وَالْكَبِيرَ وَذَا الْحَاجَةِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 704
حدثنا محمد بن يوسف ، حدثنا سفيان ، عن إسماعيل بن أبي خالد ، عن قيس بن أبي حازم ، عن أبي مسعود ، قال: قال رجل: يا رسول الله، إني لأتأخر عن الصلاة في الفجر مما يطيل بنا فلان فيها، فغضب رسول الله صلى الله عليه وسلم، ما رأيته غضب في موضع كان أشد غضبا منه يومئذ، ثم قال: يأيها الناس، إن منكم منفرين فمن أم الناس فليتجوز، فإن خلفه الضعيف والكبير وذا الحاجة.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 704
حدثنا محمد بن یوسف ، حدثنا سفیان ، عن اسماعیل بن ابی خالد ، عن قیس بن ابی حازم ، عن ابی مسعود ، قال: قال رجل: یا رسول اللہ، انی لاتاخر عن الصلاۃ فی الفجر مما یطیل بنا فلان فیہا، فغضب رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم، ما رایتہ غضب فی موضع کان اشد غضبا منہ یومئذ، ثم قال: یایہا الناس، ان منکم منفرین فمن ام الناس فلیتجوز، فان خلفہ الضعیف والکبیر وذا الحاجۃ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا اسماعیل بن ابی خالد سے، انہوں نے قیس بن ابی حازم سے، انہوں نے ابومسعود انصاری (رض) سے، آپ نے فرمایا کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے کہا کہ یا رسول اللہ ! میں فجر کی نماز میں تاخیر کر کے اس لیے شریک ہوتا ہوں کہ فلاں صاحب فجر کی نماز بہت طویل کردیتے ہیں۔ اس پر آپ ﷺ اس قدر غصہ ہوئے کہ میں نے نصیحت کے وقت اس دن سے زیادہ غضب ناک آپ ﷺ کو کبھی نہیں دیکھا۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا لوگو ! تم میں بعض لوگ (نماز سے لوگوں کو) دور کرنے کا باعث ہیں۔ پس جو شخص امام ہو اسے ہلکی نماز پڑھنی چاہیے اس لیے کہ اس کے پیچھے کمزور، بوڑھے اور ضرورت والے سب ہی ہوتے ہیں۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Masud (RA): A man came and said, "O Allahs Apostle ﷺ ! I keep away from the morning prayer because so-and-so (Imam) prolongs it too much.” Allahs Apostle ﷺ became furious and I had never seen him more furious than he was on that day. The Prophet ﷺ said, "O people! Some of you make others dislike the prayer, so whoever becomes an Imam he should shorten the prayer, as behind him are the weak, the old and the needy.