Search

صحیح بخاری – حدیث نمبر 7162

صحیح بخاری – حدیث نمبر 7162

باب

16- بَابُ مَتَى يَسْتَوْجِبُ الرَّجُلُ الْقَضَاءَ:
وَقَالَ الْحَسَنُ:‏‏‏‏ أَخَذَ اللَّهُ عَلَى الْحُكَّامِ أَنْ لَا يَتَّبِعُوا الْهَوَى، ‏‏‏‏‏‏وَلَا يَخْشَوْا النَّاسَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا يَشْتَرُوا بِآيَاتِي ثَمَنًا قَلِيلًا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَرَأَ:‏‏‏‏ يَا دَاوُدُ إِنَّا جَعَلْنَاكَ خَلِيفَةً فِي الأَرْضِ فَاحْكُمْ بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَلا تَتَّبِعِ الْهَوَى فَيُضِلَّكَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ إِنَّ الَّذِينَ يَضِلُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا نَسُوا يَوْمَ الْحِسَابِ سورة ص آية 26وَقَرَأَ:‏‏‏‏ إِنَّا أَنْزَلْنَا التَّوْرَاةَ فِيهَا هُدًى وَنُورٌ يَحْكُمُ بِهَا النَّبِيُّونَ الَّذِينَ أَسْلَمُوا لِلَّذِينَ هَادُوا وَالرَّبَّانِيُّونَ وَالأَحْبَارُ بِمَا اسْتُحْفِظُوا مِنْ كِتَابِ اللَّهِ وَكَانُوا عَلَيْهِ شُهَدَاءَ فَلا تَخْشَوُا النَّاسَ وَاخْشَوْنِ وَلا تَشْتَرُوا بِآيَاتِي ثَمَنًا قَلِيلا وَمَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولَئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ سورة المائدة آية 44 بِمَا اسْتُحْفِظُوا:‏‏‏‏ اسْتُودِعُوا مِنْ كِتَابِ اللَّهِ وَقَرَأَ وَدَاوُدَ وَسُلَيْمَانَ إِذْ يَحْكُمَانِ فِي الْحَرْثِ إِذْ نَفَشَتْ فِيهِ غَنَمُ الْقَوْمِ وَكُنَّا لِحُكْمِهِمْ شَاهِدِينَ ‏‏‏‏ 78 ‏‏‏‏ فَفَهَّمْنَاهَا سُلَيْمَانَ وَكُلًّا آتَيْنَا حُكْمًا وَعِلْمًا سورة الأنبياء آية 78-79، ‏‏‏‏‏‏فَحَمِدَ سُلَيْمَانَ وَلَمْ يَلُمْ دَاوُدَ وَلَوْلَا مَا ذَكَرَ اللَّهُ مِنْ أَمْرِ هَذَيْنِ لَرَأَيْتُ أَنَّ الْقُضَاةَ هَلَكُوا فَإِنَّهُ أَثْنَى عَلَى هَذَا بِعِلْمِهِ وَعَذَرَ هَذَا بِاجْتِهَادِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ مُزَاحِمُ بْنُ زُفَرَ قَالَ لَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ خَمْسٌ إِذَا أَخْطَأَ الْقَاضِي:‏‏‏‏ مِنْهُنَّ خَصْلَةً كَانَتْ فِيهِ وَصْمَةٌ أَنْ يَكُونَ فَهِمًا حَلِيمًا عَفِيفًا صَلِيبًا عَالِمًا سَئُولًا عَنِ الْعِلْمِ

حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)

16- باب متى يستوجب الرجل القضاء:
وقال الحسن:‏‏‏‏ أخذ الله على الحكام أن لا يتبعوا الهوى، ‏‏‏‏‏‏ولا يخشوا الناس، ‏‏‏‏‏‏ولا يشتروا بآياتي ثمنا قليلا، ‏‏‏‏‏‏ثم قرأ:‏‏‏‏ يا داود إنا جعلناك خليفة في الأرض فاحكم بين الناس بالحق ولا تتبع الهوى فيضلك عن سبيل الله إن الذين يضلون عن سبيل الله لهم عذاب شديد بما نسوا يوم الحساب سورة ص آية 26وقرأ:‏‏‏‏ إنا أنزلنا التوراة فيها هدى ونور يحكم بها النبيون الذين أسلموا للذين هادوا والربانيون والأحبار بما استحفظوا من كتاب الله وكانوا عليه شهداء فلا تخشوا الناس واخشون ولا تشتروا بآياتي ثمنا قليلا ومن لم يحكم بما أنزل الله فأولئك هم الكافرون سورة المائدة آية 44 بما استحفظوا:‏‏‏‏ استودعوا من كتاب الله وقرأ وداود وسليمان إذ يحكمان في الحرث إذ نفشت فيه غنم القوم وكنا لحكمهم شاهدين ‏‏‏‏ 78 ‏‏‏‏ ففهمناها سليمان وكلا آتينا حكما وعلما سورة الأنبياء آية 78-79، ‏‏‏‏‏‏فحمد سليمان ولم يلم داود ولولا ما ذكر الله من أمر هذين لرأيت أن القضاة هلكوا فإنه أثنى على هذا بعلمه وعذر هذا باجتهاده، ‏‏‏‏‏‏وقال مزاحم بن زفر قال لنا عمر بن عبد العزيز خمس إذا أخطأ القاضي:‏‏‏‏ منهن خصلة كانت فيه وصمة أن يكون فهما حليما عفيفا صليبا عالما سئولا عن العلم

حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)

16- باب متى یستوجب الرجل القضاء:
وقال الحسن:‏‏‏‏ اخذ اللہ على الحکام ان لا یتبعوا الہوى، ‏‏‏‏‏‏ولا یخشوا الناس، ‏‏‏‏‏‏ولا یشتروا بآیاتی ثمنا قلیلا، ‏‏‏‏‏‏ثم قرا:‏‏‏‏ یا داود انا جعلناک خلیفۃ فی الارض فاحکم بین الناس بالحق ولا تتبع الہوى فیضلک عن سبیل اللہ ان الذین یضلون عن سبیل اللہ لہم عذاب شدید بما نسوا یوم الحساب سورۃ ص آیۃ 26وقرا:‏‏‏‏ انا انزلنا التوراۃ فیہا ہدى ونور یحکم بہا النبیون الذین اسلموا للذین ہادوا والربانیون والاحبار بما استحفظوا من کتاب اللہ وکانوا علیہ شہداء فلا تخشوا الناس واخشون ولا تشتروا بآیاتی ثمنا قلیلا ومن لم یحکم بما انزل اللہ فاولئک ہم الکافرون سورۃ المائدۃ آیۃ 44 بما استحفظوا:‏‏‏‏ استودعوا من کتاب اللہ وقرا وداود وسلیمان اذ یحکمان فی الحرث اذ نفشت فیہ غنم القوم وکنا لحکمہم شاہدین ‏‏‏‏ 78 ‏‏‏‏ ففہمناہا سلیمان وکلا آتینا حکما وعلما سورۃ الانبیاء آیۃ 78-79، ‏‏‏‏‏‏فحمد سلیمان ولم یلم داود ولولا ما ذکر اللہ من امر ہذین لرایت ان القضاۃ ہلکوا فانہ اثنى على ہذا بعلمہ وعذر ہذا باجتہادہ، ‏‏‏‏‏‏وقال مزاحم بن زفر قال لنا عمر بن عبد العزیز خمس اذا اخطا القاضی:‏‏‏‏ منہن خصلۃ کانت فیہ وصمۃ ان یکون فہما حلیما عفیفا صلیبا عالما سئولا عن العلم

حدیث کا اردو ترجمہ

باب : قاضی بننے کیلئے کیا کیا شرطیں ہونی ضروری ہیں
اور امام حسن بصری (رح) نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حاکموں سے یہ عہد لیا ہے کہ خواہشات نفس کی پیروی نہ کریں اور لوگوں سے نہ ڈریں (آیت قرآنی) ولا تشتروا بآياتي ثمنا قليلا‏ اور میری آیات کو معمولی قیمت کے بدلے میں نہ بیچیں پھر انہوں نے یہ آیت پڑھی يا داود إنا جعلناک خليفة في الأرض فاحکم بين الناس بالحق ولا تتبع الهوى فيضلک عن سبيل الله إن الذين يضلون عن سبيل الله لهم عذاب شديد بما نسوا يوم الحساب‏ اے داؤد ! ہم نے تم کو زمین پر خلیفہ بنایا ہے، پس تم لوگوں میں حق کے ساتھ فیصلہ کرو اور خواہش نفسانی کی پیروی نہ کرو کہ وہ تم کو اللہ کے راستے سے گمراہ کر دے۔ بلاشبہ جو لوگ اللہ کے راستہ سے گمراہ ہوجاتے ہیں ان کو قیامت کے دن سخت عذاب ہوگا بوجہ اس کے جو انہوں نے حکم الٰہی کو بھلا دیا تھا۔ اور امام حسن بصری نے یہ آیت تلاوت کی إنا أنزلنا التوراة فيها هدى ونور يحكم بها النبيون الذين أسلموا للذين هادوا والربانيون والأحبار بما استحفظوا، استودعوا، من کتاب الله وکانوا عليه شهداء فلا تخشوا الناس واخشون ولا تشتروا بآياتي ثمنا قليلا ومن لم يحكم بما أنزل الله فأولئك هم الکافرون‏ بلاشبہ ہم نے توریت نازل کی، جس میں ہدایت اور نور تھا اس کے ذریعہ انبیاء جو اللہ کے فرمانبردار تھے، فیصلہ کرتے رہے۔ ان لوگوں کے لیے انہوں نے ہدایت اختیار کی اور پاک باز اور علماء (فیصلہ کرتے ہیں) اس کے ذریعہ جو انہوں نے کتاب اللہ کو یاد رکھا اور وہ اس پر نگہبان ہیں۔ پس لوگوں سے نہ ڈرو بلکہ مجھ سے ہی ڈرو اور میری آیات کے ذریعہ دنیا کی تھوڑی پونجی نہ خریدو اور جو اللہ کے نازل کئے ہوئے حکم کے مطابق فیصلہ نہیں کرتے تو وہی منکر ہیں۔ بما استحفظوا، استودعوا، من کتاب الله اور امام حسن بصری نے سورة انبیاء کی یہ آیت بھی تلاوت کی وداود وسليمان إذ يحکمان في الحرث إذ نفشت فيه غنم القوم وکنا لحکمهم شاهدين * ففهمناها سليمان وکلا آتينا حکما وعلما‏ (اور یاد کرو) داؤد اور سلیمان کو جب انہوں نے کھیتی کے بارے میں فیصلہ کیا جب کہ اس میں ایک جماعت کی بکریاں گھس پڑیں اور ہم ان کے فیصلہ کو دیکھ رہے تھے۔ پس ہم نے فیصلہ سلیمان کو سمجھا دیا اور ہم نے دونوں کو نبوت اور معرفت دی تھی۔ پس سلیمان (علیہ السلام) نے اللہ کی حمد کی اور داؤد (علیہ السلام) کو ملامت نہیں کی۔ اگر ان دو انبیاء کا حال جو اللہ نے ذکر کیا ہے نہ ہوتا تو میں سمجھتا کہ قاضی تباہ ہو رہے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے سلیمان (علیہ السلام) کی تعریف ان کے علم کی وجہ سے کی ہے اور داؤد (علیہ السلام) کو ان کے اجتہاد میں معذور قرار دیا اور مزاحم بن زفر نے کہا کہ ہم سے عمر بن عبدالعزیز نے بیان کیا کہ پانچ خصلتیں ایسی ہیں کہ اگر قاضی میں ان میں سے کوئی ایک خصلت بھی نہ ہو تو اس کے لیے باعث عیب ہے۔ اول یہ کہ وہ دین کی سمجھ والا ہو، دوسرے یہ کہ وہ بردبار ہو، تیسرے وہ پاک دامن ہو، چوتھے وہ قوی ہو، پانچویں یہ کہ عالم ہو، علم دین کی دوسروں سے بھی خوب معلومات حاصل کرنے والا ہو۔

حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)

Narrated Anas bin Malik: When the Prophet intended to write to the Byzantines, the people said, They do not read a letter unless it is sealed (stamped). Therefore the Prophet took a silver ring—-as if I am looking at its glitter now—-and its engraving was: ‘Muhammad, Apostle of Allah’.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں