صحیح بخاری – حدیث نمبر 7171
جھگڑنے والوں کے لئے قاضی کی گواہی حاکم کے سامنے ہونی چاہیے، خواہ قاضی ہونے سے پہلے گواہ ہو یا گفتگو ہونے کے بعد، قاضی شریح سے ایک آدمی نے اپنی گواہی دینے کے لئے کہا جس شخص کا مقدمہ انہیں کے پاس تھا انہوں نے اس آدمی سے کہا کہ امیر کے پاس چلو میں تمہاری گواہی دوں گا، اور عکرمہ نے کہا کہ حضرت عمر نے عبدالرحمن بن عوف سے کہا کہ اگر تم کسی آدمی کو زنا یا چوری کرتا دیکھو اور تم امیر ہو تو کیا تم محض اپنے دیکھنے پر اس کو حد لگادو گے، عبدالرحمن نے کہا تمہاری گواہی ایک عام مسلمان جیسی ہے، حضرت عمر نے کہا کہ تم ٹھیک کہتے ہو، پھر حضرت عمرنے کہا کہ اگر میں یہ خوف نہ کر تاکہ لوگ کہتے کہ عمر نے کتاب اللہ میں زیادتی کی ہے تو رجم کرنے والی آیت کو اپنے ہاتھ سے لکھ دیتا، اور ماعز نے نبی ﷺ کے سامنے چار مرتبہ اقرار کیا تو آپ نے اس کو رجم کرنے کا حکم دیا، اور یہ کسی نے کہا کہ نبی ﷺ نے حاضرین کو گواہ بنایا، حماد نے کہا کہ جب زانی ایک بار اقرار کرے تو اسے رجم کردیا جائے اور حکم نے کہا کہ چار بارا قرار کرے توا سے رجم کیا جائے۔
حدیث نمبر: 7171
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأُوَيْسِيُّ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَتَتْهُ صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ، فَلَمَّا رَجَعَتِ انْطَلَقَ مَعَهَا، فَمَرَّ بِهِ رَجُلَانِ مِنَ الْأَنْصَارِ، فَدَعَاهُمَا، فَقَالَ: إِنَّمَا هِيَ صَفِيَّةُ، قَالَا: سُبْحَانَ اللَّهِ، قَالَ: إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنَ ابْنِ آدَمَ مَجْرَى الدَّمِ، رَوَاهُ شُعَيْبٌ ، وَابْنُ مُسَافِرٍ ، وابْنُ أَبِي عَتِيقٍ ، وإسحاق بن يحيى ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عَلِيٍّ يَعْنِي ابْنَ حُسَيْنٍ ، عَنْ صَفِيَّةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 7171
حدثنا عبد العزيز بن عبد الله الأويسي ، حدثنا إبراهيم بن سعد ، عن ابن شهاب ، عن علي بن حسين ، أن النبي صلى الله عليه وسلم، أتته صفية بنت حيي، فلما رجعت انطلق معها، فمر به رجلان من الأنصار، فدعاهما، فقال: إنما هي صفية، قالا: سبحان الله، قال: إن الشيطان يجري من ابن آدم مجرى الدم، رواه شعيب ، وابن مسافر ، وابن أبي عتيق ، وإسحاق بن يحيى ، عن الزهري ، عن علي يعني ابن حسين ، عن صفية ، عن النبي صلى الله عليه وسلم.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 7171
حدثنا عبد العزیز بن عبد اللہ الاویسی ، حدثنا ابراہیم بن سعد ، عن ابن شہاب ، عن علی بن حسین ، ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم، اتتہ صفیۃ بنت حیی، فلما رجعت انطلق معہا، فمر بہ رجلان من الانصار، فدعاہما، فقال: انما ہی صفیۃ، قالا: سبحان اللہ، قال: ان الشیطان یجری من ابن آدم مجرى الدم، رواہ شعیب ، وابن مسافر ، وابن ابی عتیق ، واسحاق بن یحیى ، عن الزہری ، عن علی یعنی ابن حسین ، عن صفیۃ ، عن النبی صلى اللہ علیہ وسلم.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے اور ان سے جناب زین العابدین علی بن حسین (رح) نے کہ صفیہ بنت حیی (رض) (رات کے وقت) نبی کریم ﷺ کے پاس آئیں (اور نبی کریم ﷺ مسجد میں معتکف تھے) جب وہ واپس آنے لگیں تو نبی کریم ﷺ بھی ان کے ساتھ آئے۔ اس وقت دو انصاری صحابی ادھر سے گزرے تو نبی کریم ﷺ نے انہیں بلایا اور فرمایا کہ یہ صفیہ ہیں۔ ان دونوں انصاریوں نے کہا، سبحان اللہ (کیا ہم آپ پر شبہ کریں گے) نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ شیطان انسان کے اندر اس طرح دوڑتا ہے جیسے خون دوڑتا ہے۔ اس کی روایت شعیب، ابن مسافر، ابن ابی عتیق اور اسحاق بن یحییٰ نے زہری سے کی ہے، ان سے علی بن حسین نے اور ان سے صفیہ (رض) نے نبی کریم ﷺ سے یہی واقعہ نقل کیا ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ali bin Husain (RA) :
Safiya bint (daughter of) Huyai came to the Prophet ﷺ (in the mosque), and when she returned (home), the Prophet ﷺ accompanied her. It happened that two men from the Ansar passed by them and the Prophet ﷺ called them saying, "She is Safiya!” those two men said, "Subhan Allah!” The Prophet ﷺ said, "Satan circulates in the human body as blood does.”