صحیح بخاری – حدیث نمبر 7315
اس شخص کا بیان جو سائل کے سمجھنے کے لئے اصل معلوم کو اصل ظاہر سے تشبیہ دے جس کا حکم اللہ تعالیٰ نے بیان کردیا ہے۔
حدیث نمبر: 7315
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ امْرَأَةً جَاءَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِنَّ أُمِّي نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ، فَمَاتَتْ قَبْلَ أَنْ تَحُجَّ، أَفَأَحُجَّ عَنْهَا ؟، قَالَ: نَعَمْ حُجِّي عَنْهَا، أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَى أُمِّكِ دَيْنٌ أَكُنْتِ قَاضِيَتَهُ ؟، قَالَتْ: نَعَمْ، فَقَالَ: اقْضُوا اللَّهَ الَّذِي لَهُ فَإِنَّ اللَّهَ أَحَقُّ بِالْوَفَاءِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 7315
حدثنا مسدد ، حدثنا أبو عوانة ، عن أبي بشر ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس ، أن امرأة جاءت إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: إن أمي نذرت أن تحج، فماتت قبل أن تحج، أفأحج عنها ؟، قال: نعم حجي عنها، أرأيت لو كان على أمك دين أكنت قاضيته ؟، قالت: نعم، فقال: اقضوا الله الذي له فإن الله أحق بالوفاء.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 7315
حدثنا مسدد ، حدثنا ابو عوانۃ ، عن ابی بشر ، عن سعید بن جبیر ، عن ابن عباس ، ان امراۃ جاءت الى النبی صلى اللہ علیہ وسلم، فقالت: ان امی نذرت ان تحج، فماتت قبل ان تحج، افاحج عنہا ؟، قال: نعم حجی عنہا، ارایت لو کان على امک دین اکنت قاضیتہ ؟، قالت: نعم، فقال: اقضوا اللہ الذی لہ فان اللہ احق بالوفاء.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا، ان سے ابوبشر نے، ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس (رض) نے کہ ایک خاتون رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں اور عرض کیا کہ میری والدہ نے حج کرنے کی نذر مانی تھی اور وہ (ادائیگی سے پہلے ہی) وفات پا گئیں۔ کیا میں ان کی طرف سے حج کرلوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہاں ان کی طرف سے حج کرلو۔ تمہارا کیا خیال ہے، اگر تمہاری والدہ پر قرض ہوتا تو تم اسے پورا کرتیں ؟ انہوں نے کہا : جی ہاں۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر اس قرض کو بھی پورا کر جو اللہ تعالیٰ کا ہے کیونکہ اس قرض کا پورا کرنا زیادہ ضروری ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ibn Abbas (RA) :
A woman came to the Prophet ﷺ and said, "My mother vowed to perform the Hajj but she died before performing it. Should I perform the Hajj on her behalf?” He said, "Yes! Perform the Hajj on her behalf. See, if your mother had been in debt, would you have paid her debt?” She said, "Yes.” He said, "So you should pay what is for Him as Allah has more right that one should fulfill ones obligations to Him. "