صحیح بخاری – حدیث نمبر 7328
نبی ﷺ کا اہل علم کو اتفاق پر رغبت دلانے کا بیان، اور اس امر کا بیان جس پر حرمین (مکہ اور مدینہ کے علماء) متفق ہوجائیں، اور جو آنحضرت ﷺ اور مہاجرین اور انصار (رضوان اللہ علیہم اجمعین) کے متبرک مقامات ہیں اور آنحضرت ﷺ کے نماز پڑھنے کی جگہ اور منبر اور قبر کا بیان۔
حدیث نمبر: 7328
وعَنْ هشام عن أَبِيهِ، أَنَّ عُمَرَ أَرْسَلَ إِلَى عَائِشَةَ ائْذَنِي لِي أَنْ أُدْفَنَ مَعَ صَاحِبَيَّ، فَقَالَتْ: إِي وَاللَّهِ، قَالَ: وَكَانَ الرَّجُلُ إِذَا أَرْسَلَ إِلَيْهَا مِنَ الصَّحَابَةِ، قَالَتْ: لَا وَاللَّهِ لَا أُوثِرُهُمْ بِأَحَدٍ أَبَدًا.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 7328
وعن هشام عن أبيه، أن عمر أرسل إلى عائشة ائذني لي أن أدفن مع صاحبي، فقالت: إي والله، قال: وكان الرجل إذا أرسل إليها من الصحابة، قالت: لا والله لا أوثرهم بأحد أبدا.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 7328
وعن ہشام عن ابیہ، ان عمر ارسل الى عائشۃ ائذنی لی ان ادفن مع صاحبی، فقالت: ای واللہ، قال: وکان الرجل اذا ارسل الیہا من الصحابۃ، قالت: لا واللہ لا اوثرہم باحد ابدا.
حدیث کا اردو ترجمہ
اور ہشام سے روایت ہے، ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ عمر (رض) نے عائشہ (رض) کے یہاں آدمی بھیجا کہ مجھے اجازت دیں کہ نبی کریم ﷺ کے ساتھ دفن کیا جاؤں۔ انہوں نے کہا کہ ہاں اللہ کی قسم ! میں ان کو اجازت دیتی ہوں۔ راوی نے بیان کیا کہ پہلے جب کوئی صحابی ان سے وہاں دفن ہونے کی اجازت مانگتے تو وہ کہلا دیتی تھیں کہ نہیں، اللہ کی قسم ! میں ان کے ساتھ کسی اور کو دفن نہیں ہونے دوں گی۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Hishams father: Umar sent a message to Aisha (RA), saying, "Will you allow me to be buried with my two companions (the Prophet ﷺ and Abu Bakr) ?” She said, "Yes, by Allah.” though it was her habit that if a man from among the companions (of the Prophet) sent her a message asking her to allow him to be buried there, she would say, "No, by Allah, I will never give permission to anyone to be buried with them.”