صحیح بخاری – حدیث نمبر 7357
ان احکام کا بیان جو دلائل کے ذریعے پہچانے جاتے ہیں۔ اور دلالت کے معنی اور اس کی تفسیر کیوں کر ہے اور نبی ﷺ نے گھوڑے وغیرہ کے احکام بیان فرمائے پھر آپ سے گدھوں کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے آیت”فمن یعمل مثقال ذرۃ خیرایرہ”(جس نے ذرہ برابر نیکی کی تو وہ اس کو دیکھے گا) پڑھ کر بتائی۔ اور نبی ﷺ سے گوہ کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ نہ میں اس کو کھاتا ہوں اور نہ اس کو حرام کہتا ہوں اور نبی ﷺ کے دستر خوان پر گوہ کھائی گئی اس سے حضرت ابن عباس نے یہ استدلال کیا کہ گوہ حرام ہے
حدیث نمبر: 7357
حَدَّثَنَا يَحْيَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ صَفِيَّةَ ، عَنْ أُمِّهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ عُقْبَةَ ، حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ النُّمَيْرِيُّ الْبَصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنُ شَيْبَةَ ، حَدَّثَتْنِي أُمِّي ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْحَيْضِ كَيْفَ تَغْتَسِلُ مِنْهُ ؟، قَالَ: تَأْخُذِينَ فِرْصَةً مُمَسَّكَةً، فَتَوَضَّئِينَ بِهَا، قَالَتْ: كَيْفَ أَتَوَضَّأُ بِهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: تَوَضَّئِي، قَالَتْ: كَيْفَ أَتَوَضَّأُ بِهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: تَوَضَّئِينَ بِهَا، قَالَتْ عَائِشَةُ: فَعَرَفْتُ الَّذِي يُرِيدُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَذَبْتُهَا إِلَيَّ فَعَلَّمْتُهَا.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 7357
حدثنا يحيى ، حدثنا ابن عيينة ، عن منصور بن صفية ، عن أمه ، عن عائشة ، أن امرأة سألت النبي صلى الله عليه وسلم. ح وحدثنا محمد هو ابن عقبة ، حدثنا الفضيل بن سليمان النميري البصري ، حدثنا منصور بن عبد الرحمن ابن شيبة ، حدثتني أمي ، عن عائشة رضي الله عنها، أن امرأة سألت النبي صلى الله عليه وسلم عن الحيض كيف تغتسل منه ؟، قال: تأخذين فرصة ممسكة، فتوضئين بها، قالت: كيف أتوضأ بها يا رسول الله ؟، قال النبي صلى الله عليه وسلم: توضئي، قالت: كيف أتوضأ بها يا رسول الله ؟، قال النبي صلى الله عليه وسلم: توضئين بها، قالت عائشة: فعرفت الذي يريد رسول الله صلى الله عليه وسلم فجذبتها إلي فعلمتها.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 7357
حدثنا یحیى ، حدثنا ابن عیینۃ ، عن منصور بن صفیۃ ، عن امہ ، عن عائشۃ ، ان امراۃ سالت النبی صلى اللہ علیہ وسلم. ح وحدثنا محمد ہو ابن عقبۃ ، حدثنا الفضیل بن سلیمان النمیری البصری ، حدثنا منصور بن عبد الرحمن ابن شیبۃ ، حدثتنی امی ، عن عائشۃ رضی اللہ عنہا، ان امراۃ سالت النبی صلى اللہ علیہ وسلم عن الحیض کیف تغتسل منہ ؟، قال: تاخذین فرصۃ ممسکۃ، فتوضئین بہا، قالت: کیف اتوضا بہا یا رسول اللہ ؟، قال النبی صلى اللہ علیہ وسلم: توضئی، قالت: کیف اتوضا بہا یا رسول اللہ ؟، قال النبی صلى اللہ علیہ وسلم: توضئین بہا، قالت عائشۃ: فعرفت الذی یرید رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فجذبتہا الی فعلمتہا.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے یحییٰ بن جعفر بیکندی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے منصور بن صفیہ نے، ان سے کی والدہ نے اور ان سے عائشہ (رض) نے کہ ایک خاتون نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا (دوسری سند) امام بخاری (رح) نے کہا اور ہم سے محمد نے بیان کیا یعنی ابن عقبہ نے، کہا ہم سے فضیل بن سلیمان النمیری نے بیان کیا، کہا ہم سے منصور بن عبدالرحمٰن بن شیبہ نے بیان کیا، ان سے ان کی والدہ نے اور ان سے عائشہ (رض) نے کہ ایک عورت نے رسول اللہ ﷺ سے حیض کے متعلق پوچھا کہ اس سے غسل کس طرح کیا جائے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ مشک لگا ہوا ایک کپڑا لے کر اس سے پاکی حاصل کر۔ اس عورت نے پوچھا : یا رسول اللہ ! میں اس سے پاکی کس طرح حاصل کروں گی ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اس سے پاکی حاصل کرو۔ انہوں نے پھر پوچھا کہ کس طرح پاکی حاصل کروں ؟ نبی کریم ﷺ نے پھر وہی جواب دیا کہ پاکی حاصل کرو۔ عائشہ (رض) نے بیان کیا کہ میں نبی کریم ﷺ کا منشا سمجھ گئی اور اس عورت کو میں نے اپنی طرف کھینچ لیا اور انہیں طریقہ بتایا کہ پاکی سے آپ کا مطلب یہ ہے کہ اس کپڑے کو خون کے مقاموں پر پھیر تاکہ خون کی بدبو رفع ہوجائے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Aisha (RA) :
A woman asked the Prophet ﷺ (Hadith 456). Narrated Aisha (RA) :
A woman asked the Prophet ﷺ about the periods: How to take a bath after the periods. He said, "Take a perfumed piece of cloth and clean yourself with it.” She said, "How shall I clean myself with it, O Allahs Apostle?” The Prophet ﷺ said, "Clean yourself” She said again, "How shall I clean myself, O Allahs Apostle?” The Prophet ﷺ said, "Clean yourself with it.” Then I knew what Allahs Apostle ﷺ meant. So I pulled her aside and explained it to her.