صحیح بخاری – حدیث نمبر 7360
ان احکام کا بیان جو دلائل کے ذریعے پہچانے جاتے ہیں۔ اور دلالت کے معنی اور اس کی تفسیر کیوں کر ہے اور نبی ﷺ نے گھوڑے وغیرہ کے احکام بیان فرمائے پھر آپ سے گدھوں کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے آیت”فمن یعمل مثقال ذرۃ خیرایرہ”(جس نے ذرہ برابر نیکی کی تو وہ اس کو دیکھے گا) پڑھ کر بتائی۔ اور نبی ﷺ سے گوہ کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ نہ میں اس کو کھاتا ہوں اور نہ اس کو حرام کہتا ہوں اور نبی ﷺ کے دستر خوان پر گوہ کھائی گئی اس سے حضرت ابن عباس نے یہ استدلال کیا کہ گوہ حرام ہے
حدیث نمبر: 7360
حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، وَعَمِّي ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ أَبِيهِ ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرٍ ، أَنَّ أَبَاهُ جُبَيْرَ بْنَ مُطْعِمٍ ، أَخْبَرَهُ، أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَلَّمَتْهُ فِي شَيْءٍ، فَأَمَرَهَا بِأَمْرٍ، فَقَالَتْ: أَرَأَيْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ لَمْ أَجِدْكَ ؟، قَالَ: إِنْ لَمْ تَجِدِينِي فَأْتِي أَبَا بَكْرٍ، زَادَ لَنَا الْحُمَيْدِيُّ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ كَأَنَّهَا تَعْنِي الْمَوْتَ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 7360
حدثني عبيد الله بن سعد بن إبراهيم ، حدثنا أبي ، وعمي ، قالا: حدثنا أبي ، عن أبيه ، أخبرني محمد بن جبير ، أن أباه جبير بن مطعم ، أخبره، أن امرأة أتت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فكلمته في شيء، فأمرها بأمر، فقالت: أرأيت يا رسول الله، إن لم أجدك ؟، قال: إن لم تجديني فأتي أبا بكر، زاد لنا الحميدي ، عن إبراهيم بن سعد كأنها تعني الموت.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 7360
حدثنی عبید اللہ بن سعد بن ابراہیم ، حدثنا ابی ، وعمی ، قالا: حدثنا ابی ، عن ابیہ ، اخبرنی محمد بن جبیر ، ان اباہ جبیر بن مطعم ، اخبرہ، ان امراۃ اتت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم، فکلمتہ فی شیء، فامرہا بامر، فقالت: ارایت یا رسول اللہ، ان لم اجدک ؟، قال: ان لم تجدینی فاتی ابا بکر، زاد لنا الحمیدی ، عن ابراہیم بن سعد کانہا تعنی الموت.
حدیث کا اردو ترجمہ
مجھ سے عبیداللہ بن سعد بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا مجھ سے میرے والد اور چچا نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا اور ان سے ان کے والد نے، انہیں محمد بن جبیر نے خبر دی اور انہیں ان کے والد جبیر بن مطعم (رض) نے خبر دی کہ ایک خاتون رسول اللہ ﷺ کے پاس آئیں تو نبی کریم ﷺ نے انہیں ایک حکم دیا۔ انہوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! اگر میں آپ کو نہ پاؤں تو پھر کیا کروں گی ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جب مجھے نہ پانا تو ابوبکر (رض) کے پاس جانا۔ حمیدی نے ابراہیم بن سعد سے یہ اضافہ کیا کہ غالباً خاتون کی مراد وفات تھی۔ امام بخاری (رح) نے کہا کہ حمیدی نے اس روایت میں ابراہیم بن سعد سے اتنا بڑھایا ہے کہ آپ کو نہ پاؤں، اس سے مراد یہ ہے کہ آپ کی وفات ہوجائے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Jubair bin Mutim:
A lady came to Allahs Apostle ﷺ and she talked to him about something, and he gave her some order. She said, "O Allahs Apostle ﷺ ! If I should not find you?” He said, "If you should not find me, then go to Abu Bakr.” Ibrahim bin Sad said, "As if she meant the death (of the Prophet).”