صحیح بخاری – حدیث نمبر 7424
اللہ تعالیٰ کا قول کہ "اور اس کا عرش پانی پر تھا اور وہ عرش عظیم کا پروردگار ہے” ابو العالیہ نے کہا کہ استوی الی السماء کے معنی ہیں آصمان کی طرف بلند ہوگیا، فسواھن بمعنی خلقھن ان کو پیدا کیا ہے، اور مجاہد نے کہا استوی کے معنی ہیں عرش پر چڑھا، اور ابن عباس نے کہا کہ "مجید” بمعنی کریم اور "ودود” بمعنی حبیب ہے، حمید، مجید بولتے ہیں گویا "ماجد” سے فعیل کے وزن پر ہے، محمود حمید سے مشتق ہے۔
حدیث نمبر: 7424
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ هُوَ التَّيْمِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ: وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلمجالس، فلما غربت الشمس دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ، قَالَ: يَا أَبَا ذَرٍّ هَلْ تَدْرِي أَيْنَ تَذْهَبُ هَذِهِ ؟، قَالَ: قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: فَإِنَّهَا تَذْهَبُ تَسْتَأْذِنُ فِي السُّجُودِ فَيُؤْذَنُ لَهَا وَكَأَنَّهَا قَدْ قِيلَ لَهَا ارْجِعِي مِنْ حَيْثُ جِئْتِ، فَتَطْلُعُ مِنْ مَغْرِبِهَا، ثُمَّ قَرَأَ: 0 ذَلِكَ مُسْتَقَرٌّ لَهَا 0 فِي قِرَاءَةِ عَبْدِ اللَّهِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 7424
حدثنا يحيى بن جعفر ، حدثنا أبو معاوية ، عن الأعمش ، عن إبراهيم هو التيمي ، عن أبيه ، عن أبي ذر ، قال: ورسول الله صلى الله عليه وسلمجالس، فلما غربت الشمس دخلت المسجد، قال: يا أبا ذر هل تدري أين تذهب هذه ؟، قال: قلت الله ورسوله أعلم، قال: فإنها تذهب تستأذن في السجود فيؤذن لها وكأنها قد قيل لها ارجعي من حيث جئت، فتطلع من مغربها، ثم قرأ: 0 ذلك مستقر لها 0 في قراءة عبد الله.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 7424
حدثنا یحیى بن جعفر ، حدثنا ابو معاویۃ ، عن الاعمش ، عن ابراہیم ہو التیمی ، عن ابیہ ، عن ابی ذر ، قال: ورسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلمجالس، فلما غربت الشمس دخلت المسجد، قال: یا ابا ذر ہل تدری این تذہب ہذہ ؟، قال: قلت اللہ ورسولہ اعلم، قال: فانہا تذہب تستاذن فی السجود فیوذن لہا وکانہا قد قیل لہا ارجعی من حیث جئت، فتطلع من مغربہا، ثم قرا: 0 ذلک مستقر لہا 0 فی قراءۃ عبد اللہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے یحییٰ بن جعفر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابومعاویہ نے بیان کیا، ان سے اعمش نے اور ان سے ابراہیم تیمی نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابوذر (رض) نے بیان کیا کہ میں مسجد میں داخل ہوا اور رسول اللہ ﷺ بیٹھے ہوئے تھے، پھر جب سورج غروب ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا اے ابوذر ! کیا تمہیں معلوم ہے یہ کہاں جاتا ہے ؟ بیان کیا کہ میں نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کا رسول زیادہ جاننے والے ہیں۔ فرمایا کہ یہ جاتا ہے اور سجدہ کی اجازت چاہتا ہے پھر اسے اجازت دی جاتی ہے اور گویا اس سے کہا جاتا ہے کہ واپس وہاں جاؤ جہاں سے آئے ہو۔ چناچہ وہ مغرب کی طرف سے طلوع ہوتا ہے، پھر آپ نے یہ آیت پڑھی ذلک مستقر لها عبداللہ (رض) کی قرآت یوں ہی ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Dharr (RA) :
I entered the mosque while Allahs Apostle ﷺ was sitting there. When the sun had set, the Prophet ﷺ said, "O Abu Dharr! Do you know where this (sun) goes?” I said, "Allah and His Apostle ﷺ know best.” He said, "It goes and asks permission to prostrate, and it is allowed, and (one day) it, as if being ordered to return whence it came, then it will rise from the west.” Then the Prophet ﷺ recited, "That: "And the sun runs on its fixed course (for a term decreed),” (36.38) as it is recited by Abdullah (RA) .