صحیح بخاری – حدیث نمبر 7515
اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ (علیہ السلام) سے بات کی۔
حدیث نمبر: 7515
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، حَدَّثَنَا عُقَيْلٌ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: احْتَجَّ آدَمُ، وَمُوسَى، فَقَالَ مُوسَى: أَنْتَ آدَمُ الَّذِي أَخْرَجْتَ ذُرِّيَّتَكَ مِنَ الْجَنَّةِ، قَالَ آدَمُ: أَنْتَ مُوسَى الَّذِي اصْطَفَاكَ اللَّهُ بِرِسَالَاتِهِ وَكَلَامِهِ، ثُمَّ تَلُومُنِي عَلَى أَمْرٍ قَدْ قُدِّرَ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ أُخْلَقَ، فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 7515
حدثنا يحيى بن بكير ، حدثنا الليث ، حدثنا عقيل ، عن ابن شهاب ، حدثنا حميد بن عبد الرحمن ، عن أبي هريرة ، أن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: احتج آدم، وموسى، فقال موسى: أنت آدم الذي أخرجت ذريتك من الجنة، قال آدم: أنت موسى الذي اصطفاك الله برسالاته وكلامه، ثم تلومني على أمر قد قدر علي قبل أن أخلق، فحج آدم موسى.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 7515
حدثنا یحیى بن بکیر ، حدثنا اللیث ، حدثنا عقیل ، عن ابن شہاب ، حدثنا حمید بن عبد الرحمن ، عن ابی ہریرۃ ، ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم، قال: احتج آدم، وموسى، فقال موسى: انت آدم الذی اخرجت ذریتک من الجنۃ، قال آدم: انت موسى الذی اصطفاک اللہ برسالاتہ وکلامہ، ثم تلومنی على امر قد قدر علی قبل ان اخلق، فحج آدم موسى.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث نے بیان کیا، کہا ہم سے عقیل نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے، کہا ہم سے حمید بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ (رض) نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا آدم (علیہ السلام) اور موسیٰ (علیہ السلام) نے بحث کی، موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا کہ آپ آدم ہیں جنہوں نے اپنی نسل کو جنت سے نکالا۔ آدم (علیہ السلام) نے کہا کہ آپ موسیٰ ہیں جنہیں اللہ نے اپنے پیغام اور کلام کے لیے منتخب کیا اور پھر بھی آپ مجھے ایک ایسی بات کے لیے ملامت کرتے ہیں جو اللہ نے میری پیدائش سے پہلے ہی میری تقدیر میں لکھ دی تھی، چناچہ آدم (علیہ السلام) موسیٰ (علیہ السلام) پر غالب آئے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abu Hurairah (RA) :
The Prophet ﷺ said, "Adam and Moses (علیہ السلام) debated with each other and Moses (علیہ السلام) said, You are Adam who turned out your offspring from Paradise. Adam said, "You are Moses (علیہ السلام) whom Allah chose for His Message and for His direct talk, yet you blame me for a matter which had been ordained for me even before my creation? Thus Adam overcame Moses (علیہ السلام).”