صحیح بخاری – حدیث نمبر 868
باب: لوگوں کا نماز کے بعد امام کے اٹھنے کا انتظار کرنا۔
حدیث نمبر: 868
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِسْكِينٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرُ ، أَخْبَرَنَا الْأَوْزَاعِيُّ ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنِّي لَأَقُومُ إِلَى الصَّلَاةِ وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ أُطَوِّلَ فِيهَا، فَأَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ فَأَتَجَوَّزُ فِي صَلَاتِي كَرَاهِيَةَ أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمِّهِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 868
حدثنا محمد بن مسكين ، قال: حدثنا بشر ، أخبرنا الأوزاعي ، حدثني يحيى بن أبي كثير ، عن عبد الله بن أبي قتادة الأنصاري ، عن أبيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إني لأقوم إلى الصلاة وأنا أريد أن أطول فيها، فأسمع بكاء الصبي فأتجوز في صلاتي كراهية أن أشق على أمه.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 868
حدثنا محمد بن مسکین ، قال: حدثنا بشر ، اخبرنا الاوزاعی ، حدثنی یحیى بن ابی کثیر ، عن عبد اللہ بن ابی قتادۃ الانصاری ، عن ابیہ ، قال: قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم: انی لاقوم الى الصلاۃ وانا ارید ان اطول فیہا، فاسمع بکاء الصبی فاتجوز فی صلاتی کراہیۃ ان اشق على امہ.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے محمد بن مسکین نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے بشر بن بکر نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں امام اوزاعی نے خبر دی، کہا کہ مجھ سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن ابی قتادہ انصاری نے، ان سے ان کے والد ابوقتادہ انصاری (رض) نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہوں، میرا ارادہ یہ ہوتا ہے کہ نماز لمبی کروں لیکن کسی بچے کے رونے کی آواز سن کر نماز کو مختصر کردیتا ہوں کہ مجھے اس کی ماں کو تکلیف دینا برا معلوم ہوتا ہے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Abdullah bin Abi Qatada Al-Ansari (RA): My father said, "Allahs Apostle ﷺ said, "Whenever I stand for prayer, I want to prolong it but on hearing the cries of a child, I would shorten it as I dislike putting its mother in trouble.”