صحیح بخاری – حدیث نمبر 878
باب: جمعہ کے دن نہانے کی فضیلت اور اس بارے میں بچوں اور عورتوں پر جمعہ کی نماز کے لیے آنا فرض ہے یا نہیں؟
حدیث نمبر: 878
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا جُوَيْرِيَةُ بْنُ أَسْمَاءَ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ بَيْنَمَا هُوَ قَائِمٌ فِي الْخُطْبَةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ الْأَوَّلِينَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَنَادَاهُ عُمَرُ: أَيَّةُ سَاعَةٍ هَذِهِ ؟ قَالَ: إِنِّي شُغِلْتُ فَلَمْ أَنْقَلِبْ إِلَى أَهْلِي حَتَّى سَمِعْتُ التَّأْذِينَ، فَلَمْ أَزِدْ أَنْ تَوَضَّأْتُ، فَقَالَ: وَالْوُضُوءُ أَيْضًا، وَقَدْ عَلِمْتَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْمُرُ بِالْغُسْلِ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 878
حدثنا عبد الله بن محمد ، قال: أخبرنا جويرية بن أسماء ، عن مالك ، عن الزهري ، عن سالم بن عبد الله بن عمر ، عن ابن عمر رضي الله عنهما، أن عمر بن الخطاب بينما هو قائم في الخطبة يوم الجمعة، إذ دخل رجل من المهاجرين الأولين من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، فناداه عمر: أية ساعة هذه ؟ قال: إني شغلت فلم أنقلب إلى أهلي حتى سمعت التأذين، فلم أزد أن توضأت، فقال: والوضوء أيضا، وقد علمتأن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يأمر بالغسل.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 878
حدثنا عبد اللہ بن محمد ، قال: اخبرنا جویریۃ بن اسماء ، عن مالک ، عن الزہری ، عن سالم بن عبد اللہ بن عمر ، عن ابن عمر رضی اللہ عنہما، ان عمر بن الخطاب بینما ہو قائم فی الخطبۃ یوم الجمعۃ، اذ دخل رجل من المہاجرین الاولین من اصحاب النبی صلى اللہ علیہ وسلم، فناداہ عمر: ایۃ ساعۃ ہذہ ؟ قال: انی شغلت فلم انقلب الى اہلی حتى سمعت التاذین، فلم ازد ان توضات، فقال: والوضوء ایضا، وقد علمتان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کان یامر بالغسل.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے عبداللہ بن محمد بن اسماء نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے جویریہ بن اسماء نے امام مالک سے بیان کیا، ان سے زہری نے، ان سے سالم بن عبداللہ بن عمر (رض) نے ان سے ابن عمر (رض) نے کہ عمر بن خطاب (رض) جمعہ کے دن کھڑے خطبہ دے رہے تھے کہ اتنے میں نبی کریم ﷺ کے اگلے صحابہ مہاجرین میں سے ایک بزرگ تشریف لائے (یعنی عثمان (رض) عنہ) عمر (رض) نے ان سے کہا بھلا یہ کون سا وقت ہے انہوں نے فرمایا کہ میں مشغول ہوگیا تھا اور گھر واپس آتے ہی اذان سنی، اس لیے میں وضو سے زیادہ اور کچھ (غسل) نہ کرسکا۔ عمر (رض) نے فرمایا کہ وضو بھی اچھا ہے۔ حالانکہ آپ کو معلوم ہے کہ نبی کریم ﷺ غسل کے لیے فرماتے تھے۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Ibn Umar (RA): While Umar bin Al-Khattab (RA) was standing and delivering the sermon on a Friday, one of the companions of the Prophet, who was one of the foremost Muhajirs (emigrants), came. Umar said to him, "What is the time now?” He replied, "I was busy and could not go back to my house till I heard the Adhan. I did not perform more than the ablution.” Thereupon Umar said to him, "Did you perform only the ablution although you know that Allahs Apostle ﷺ used to order us to take a bath (on Fridays)?”