صحیح بخاری – حدیث نمبر 965
باب: عید میں نماز کے بعد خطبہ پڑھنا۔
حدیث نمبر: 965
حَدَّثَنَا آدَمُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا زُبَيْدٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ أَوَّلَ مَا نَبْدَأُ فِي يَوْمِنَا هَذَا أَنْ نُصَلِّيَ، ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ، فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا، وَمَنْ نَحَرَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَإِنَّمَا هُوَ لَحْمٌ قَدَّمَهُ لِأَهْلِهِ لَيْسَ مِنَ النُّسْكِ فِي شَيْءٍ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَبَحْتُ وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ، فَقَالَ: اجْعَلْهُ مَكَانَهُ، وَلَنْ تُوفِيَ أَوْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ.
حدیث کی عربی عبارت (بغیر اعراب)
حدیث نمبر: 965
حدثنا آدم ، قال: حدثنا شعبة قال: حدثنا زبيد ، قال: سمعت الشعبي ، عن البراء بن عازب ، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: إن أول ما نبدأ في يومنا هذا أن نصلي، ثم نرجع فننحر، فمن فعل ذلك فقد أصاب سنتنا، ومن نحر قبل الصلاة فإنما هو لحم قدمه لأهله ليس من النسك في شيء، فقال رجل من الأنصار يقال له أبو بردة بن نيار: يا رسول الله ذبحت وعندي جذعة خير من مسنة، فقال: اجعله مكانه، ولن توفي أو تجزي عن أحد بعدك.
حدیث کی عربی عبارت (مکمل اردو حروف تہجی میں)
حدیث نمبر: 965
حدثنا آدم ، قال: حدثنا شعبۃ قال: حدثنا زبید ، قال: سمعت الشعبی ، عن البراء بن عازب ، قال: قال النبی صلى اللہ علیہ وسلم: ان اول ما نبدا فی یومنا ہذا ان نصلی، ثم نرجع فننحر، فمن فعل ذلک فقد اصاب سنتنا، ومن نحر قبل الصلاۃ فانما ہو لحم قدمہ لاہلہ لیس من النسک فی شیء، فقال رجل من الانصار یقال لہ ابو بردۃ بن نیار: یا رسول اللہ ذبحت وعندی جذعۃ خیر من مسنۃ، فقال: اجعلہ مکانہ، ولن توفی او تجزی عن احد بعدک.
حدیث کا اردو ترجمہ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے زبید نے بیان کیا، کہا کہ میں نے شعبی سے سنا، ان سے براء بن عازب نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہم اس دن پہلے نماز پڑھیں گے پھر خطبہ کے بعد واپس ہو کر قربانی کریں گے۔ جس نے اس طرح کیا اس نے ہماری سنت کے مطابق عمل کیا اور جس نے نماز سے پہلے قربانی کی تو اس کا ذبیحہ گوشت کا جانور ہے جسے وہ گھر والوں کے لیے لایا ہے، قربانی سے اس کا کوئی بھی تعلق نہیں۔ ایک انصاری (رض) جن کا نام ابوبردہ بن نیار تھا بولے کہ یا رسول اللہ ﷺ میں نے تو (نماز سے پہلے ہی) قربانی کردی لیکن میرے پاس ایک سال کی پٹھیا ہے جو دوندی ہوئی بکری سے بھی اچھی ہے۔ آپ نے ﷺ فرمایا کہ اچھا اسی کو بکری کے بدلہ میں قربانی کرلو اور تمہارے بعد یہ کسی اور کے لیے کافی نہ ہوگی۔
حدیث کا انگریزی ترجمہ (English Translation)
Narrated Al-Bara bin Azib (RA): The Prophet ﷺ said, "The first thing that we should do on this day of ours is to pray and then return to slaughter the sacrifice. So anyone who does so, he acted according to our Sunna (tradition), and whoever slaughtered the sacrifice before the prayer, it was just meat which he presented to his family and would not be considered as Nusuk.” A person from the Ansar named Abu Burda bin Niyyar said, "O Allahs Apostle ﷺ ! I slaughtered the Nusuk (before the prayer) but I have a young she-goat which is better than an older sheep.” The Prophet ﷺ I said, "Sacrifice it in lieu of the first, but it will be not sufficient (as a sacrifice) for anybody else after you.”