Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان (اذان کا بیان) : حدیث:-719

كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan

72- بَابُ إِقْبَالِ الإِمَامِ عَلَى النَّاسِ عِنْدَ تَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ:
باب: صفیں برابر کرتے وقت امام کا لوگوں کی طرف منہ کرنا۔
(72) Chapter. Facing of the Imam towards his followers while straightening the rows.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَاءٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو ، قَالَ : حَدَّثَنَا زَائِدَةُ بْنُ قُدَامَةَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ ، حَدَّثَنَا أَنَسٌ ، قَالَ : أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَأَقْبَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَجْهِهِ ، فَقَالَ : ” أَقِيمُوا صُفُوفَكُمْ وَتَرَاصُّوا فَإِنِّي أَرَاكُمْ مِنْ وَرَاءِ ظَهْرِي ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
719 ـ حدثنا أحمد بن أبي رجاء، قال حدثنا معاوية بن عمرو، قال حدثنا زائدة بن قدامة، قال حدثنا حميد الطويل، حدثنا أنس، قال أقيمت الصلاة فأقبل علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم بوجهه فقال ‏”‏ أقيموا صفوفكم وتراصوا، فإني أراكم من وراء ظهري ‏”‏‏.‏
‏‏الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
719 ـ حدثنا احمد بن ابی رجاء، قال حدثنا معاویۃ بن عمرو، قال حدثنا زایدۃ بن قدامۃ، قال حدثنا حمید الطویل، حدثنا انس، قال اقیمت الصلاۃ فاقبل علینا رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم بوجہہ فقال ‏”‏ اقیموا صفوفکم وتراصوا، فانی اراکم من وراء ظہری ‏”‏‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

´ہم سے احمد بن ابی رجاء نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے معاویہ بن عمرو نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے زائدہ بن قدامہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے حمید طویل نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ` نماز کے لیے تکبیر کہی گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا منہ ہماری طرف کیا اور فرمایا کہ اپنی صفیں برابر کر لو اور مل کر کھڑے ہو جاؤ۔ میں تم کو اپنی پیٹھ کے پیچھے سے بھی دیکھتا رہتا ہوں۔)

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
تراصوا کا مفہوم یہ ہے کہ چوناگچ دیوار کی طرح مل کر کھڑے ہو جاؤ۔ کندھے سے کندھا، قدم سے قدم، ٹخنے سے ٹخنہ ملا لو۔ سورۃ صف میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ان اللہ یحب الدین یقاتلون فی سبیلہ صفا کانہم بنیان مرصوص ( الصف:4 ) اللہ پاک ان لوگوں کو دوست رکھتا ہے جو اللہ کی راہ میں شیشہ پلائی ہوئی دیواروں کی طرح متحد ہو کر لڑتے ہیں۔ جب نماز میں ایسی کیفیت نہیں کرپاتے تو میدان جنگ میں کیا خاک کرسکیں گے۔ آج کل کے اہل اسلام کا یہی حال ہے۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated Anas bin Malik: Once the Iqama was pronounced and Allah’s Apostle faced us and said, "Straighten your rows and stand closer together, for I see you from behind my back.’

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں