[quote arrow=”yes” "]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:819
.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
819 ـ قال فأتينا النبي صلى الله عليه وسلم فأقمنا عنده فقال ” لو رجعتم إلى أهليكم صلوا صلاة كذا في حين كذا، صلوا صلاة كذا في حين كذا، فإذا حضرت الصلاة فليؤذن أحدكم وليؤمكم أكبركم
819 ـ قال فاتیناالنبی صلى اللہ علیہ وسلم فاقمنا عندہ فقال ” لو رجعتم الى اہلیکم صلوا صلاۃ کذا فی حین کذا، صلوا صلاۃ کذا فی حین کذا، فاذا حضرت الصلاۃ فلیؤذناحدکم ولیؤمکماکبرکم ”
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
تشریح : مراد جلسہ استراحت ہے جو پہلی اور تیسری رکعت کے خاتمہ پر سجدہ سے اٹھتے ہوئے تھوڑی دیر بیٹھ لینے کو کہتے ہیں۔ بعض نسخوں میں یہ عبارت ثم سجدثم رفع راسہ ھنیۃ ایک ہی بار ہے چنانچہ نسخہ قسطلانی میں بھی یہ عبارت ایک ہی بار ہے اور یہی صحیح معلوم ہوتا ہے اگر دوبارہ ہو پھر بھی مطلب یہی ہوگا کہ دوسرا سجدہ کرکے ذرا بیٹھ گئے جلسہ استراحت کیا پھر کھڑے ہوئے یہ جلسہ استراحت مستحب ہے اور حدیث ہذا سے ثابت ہے شارحین لکھتے ہیں بذلک اخذ الامام الشافعی وطائفۃ من اھل الحدیث وذھبوا الی سنیۃ جلسۃ الاستراحۃ یعنی اس حدیث کی بنا پر امام شافعی اور جماعت اہل حدیث نے جلسہ استراحت کو سنت تسلیم کیا ہے۔
کچھ ائمہ اس کے قائل نہیں ہیں بعض صحابہ سے بھی اس کا ترک منقول ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ جلسہ فرض وواجب نہیں ہے مگر اس کے سنت اور مستحب ہونے سے انکار بھی صحیح نہیں۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪