Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب تقصیر الصلوۃ (نماز میں قصر کرنے کا بیان) : حدیث:-1099

كتاب تقصير الصلاة
کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان

Chapter No: 9

باب يَنْزِلُ لِلْمَكْتُوبَةِ

To get down in order to offer prescribed (compulsory) prayer.

باب: فرض نماز کے لیے سواری سے اترنا ۔

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1099          

حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي عَلَى رَاحِلَتِهِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُصَلِّيَ الْمَكْتُوبَةَ نَزَلَ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ‏.‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1099 ـ حدثنا معاذ بن فضالة، قال حدثنا هشام، عن يحيى، عن محمد بن عبد الرحمن بن ثوبان، قال حدثني جابر بن عبد الله، أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يصلي على راحلته نحو المشرق فإذا أراد أن يصلي المكتوبة نزل فاستقبل القبلة‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1099 ـ حدثنا معاذ بن فضالۃ، قال حدثنا ہشام، عن یحیى، عن محمد بن عبد الرحمن بن ثوبان، قال حدثنی جابر بن عبد اللہ، ان النبی صلى اللہ علیہ وسلم کان یصلی على راحلتہ نحو المشرق فاذا اراد ان یصلی المکتوبۃ نزل فاستقبل القبلۃ‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری سے روایت ہے کہ نبی ﷺ اپنی اونٹنی پر نفل نماز پڑھا کرتے اس کا منہ مشرق کی طرف ہوتا جب آپﷺ فرض نماز پڑھنا چاہتے تو اترتے قبلے کی طرف منہ کرتے۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : اس حدیث سے معلو م ہوا کہ جو سواری اپنے اختیار میں ہو بہر حال اسے روک کر فرض نماز نیچے زمین ہی پر پڑھنی چاہیے۔ ( واللہ اعلم بالصواب )
خاتمہ
لِلّٰہِ الحَمدُ وَالمِنَّۃُ کہ شب وروز مسلسل سفر وحضر کی محنت شاقہ کے نیتجہ میں آج بخاری شریف کے پارہ چہارم کی تسوید سے فراغت حاصل کر رہا ہوں یہ محض اللہ کا فضل ہے کہ مجھ جیسا ناچیز انسان اس عظیم اسلامی مقدس کتاب کی یہ خدمت انجام دیتے ہوئے اس کا بامحاورہ ترجمہ وجامع ترین تشریحات اپنے قدردانوں کی خدمت میں پیش کر رہا ہے اپنی بے بضاعتی وہر کمزوری کی بنا پر خدا ہی بہتر جانتا ہے کہ اس سلسلہ میں کہاں کہاں کیا کیا لغزشیں مجھ سے ہوئی ہوں گی۔ اللہ پاک میری ان جملہ لغزشوں کو معاف فرمائے اور اس خدمت کو قبول فرمائے اور اسے نہ صرف میرے لیے بلکہ میرے والدین مرحومین وجملہ متعلقین ومیرے جملہ اساتذہ کرام پھر جملہ قدر دانوں کے لیے جن کا مجھے دامے درمے سخنے تعاون حاصل رہا ان سب کے لیے اس کو وسیلہ نجات آخرت بنائے اور توفیق دے کہ ہم سب مل کر اس کتاب مقدس کے تیس پاروں کی اشاعت اس نہج پر کرکے اردو داں دین پسند طبقہ کے لیے ایک بہترین ذخیرہ معلومات دین مہیا کردیں۔ اس سلسلہ میں اپنے اساتذئہ کرام اور جمیع علماءعظام سے بھی پر زور وپر خلوص درخواست کروں گا کہ ترجمہ و تشریحات میں اپنی ذمہ داریوں کے پیش نظر پورے طور پرمیں نے ہر ممکن تحقیق کی کوشش کی ہے مسائل خلافیہ میں ہر ممکن تفصیلات کو کام میں لاتے ہوئے مخالفین وموافقین سب ہی کو اچھے لفظوں میں یاد کیا ہے اور مسلک محدثین رحمہم اللہ اجمعین کے بیان کے لیے عمدہ سے عمدہ الفاظ لائے گئے ہیں۔ پھر بھی مجھ کو اپنی بھول چوک پر ندامت ہے اگر آپ حضرات کو کہیں بھی علمی اخلاقی کوئی خامی نظر آئے تو للہ اس پر خادم کو ازراہ اخلاص آگاہ فرمائیں شکریہ کے ساتھ آپ کے مشورہ پر توجہ دی جائے گی اورطبع ثانی میں ہر ممکن اصلاح کی کوشش کی جائے گی۔ اپنا مقصد خالصتاً فرامین رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے اصل منشاءکے تحت زبان اردو میں منتقل کرنا ہے اور اس کے لیے کتاب یعنی صحیح بخاری شریف مستند ومعتمد کتاب ہے جس کی صحت پر بیشتر اکابر امت کا اتفاق ہے۔
آخر میں اپنے محترم اراکین ٹرسٹ بورڈجامع اہل حدیث ( مسجد چار مینار ) بنگلور شہر کا شکر گزار ہوں اور ان کی ترقی دارین کے لیے دعا ہوں کہ ان حضرات کی پرخلوص دعوت پر مجھے امسال بھی رمضان المبارک1388ھ یہاں جامع اہلحدیث میں گزارنے کا موقع ملا اور پر سکون ماحول میں یہاں اس پارے کی تسوید کا کام انجام کو پہنچا الحمد للہ الذی بنعمتہ تتم الصالحات والصلوۃ والسلام علی سید المرسلین وعلی الہ واصحابہ اجمعین برحمتک یا ارحم الراحمین۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Jabir bin ‘Abdullah : The Prophet used to pray (the Nawafil) on his Mount facing east and whenever he wanted to offer the compulsory prayer, he used to dismount and face the Qibla.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں