[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر230:
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
230 ـ حدثنا عبدان، قال اخبرنا عبد اللہ، قال اخبرنا عمرو بن میمون الجزری، عن سلیمان بن یسار، عن عایشۃ، قالت کنت اغسل الجنابۃ من ثوب النبی صلى اللہ علیہ وسلم، فیخرج الى الصلاۃ، وان بقع الماء فی ثوبہ.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : باب میں عورت کی شرمگاہ سے تری وغیرہ لگ جانے اور اس کے دھونے کا بھی ذکر تھا۔ مگر احادیث واردہ میں صراحتاً عورت کی تری کا ذکر نہیں ہے۔ ہاں حدیث نمبر 2277 میں کپڑے پر مطلقاً منی لگ جانے کا ذکر ہے۔ خواہ وہ مرد کی ہو یا عورت کی۔ اسی سے باب کی مطابقت ہوتی ہے۔ یہ بھی ظاہر ہے کہ منی کو پہلے کھرچنا چاہئیے پھر پانی سے صاف کرڈالنا چاہئیے پھر بھی اگرکپڑے پر کچھ نشان دھبے باقی رہ جائیں توان میں نماز پڑھی جا سکتی ہے۔ کیونکہ کپڑا پاک صاف ہوچکا ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪