اعتراض نمبر :8
کیا چوہے قوم بنی اسرائیل کا گمشدہ گروہ ہیں؟
(جلد دوم صفحہ نمبر ٢٤٦روایت نمبر ٥٣٤)
ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بنی اسرائیل کا ایک گروہ گم ہو گیا معلوم نہیں کیا ہوا. میرا خیال ہے کہ یہ چوہے (مسخ شدہ صورت میں) وہی گم ہوا گروہ ہے یہی وجہ ہے کہ جب ان کے سامنے اونٹ کا دودھ رکھا جاتا ہے تو نہیں پیتے اور جب بکری وغیرہ کا دودھ رکھا جائے تو پی لیتے ہیں پھر میں نے کعب سے یہ حدیث بیان کی تو انھوں نے کہا تم نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے میں نے کہا ہاں انھوں نے کئی مرتبہ مجھ سے یہی کہا تو میں نے کہا اور کیا، میں تو رات میں پڑھا ہوا ہوں.
تبصرہ :
مسخ شدہ اقوام کے تین دن سے زیادہ زندہ نہ رھنے کی وحی آنے سے پہلے یہ حدیث ہے.
مندرجہ بالا روایت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذاتی خیال ہے یا وحی ہے خط کشیدہ الفاظ پر غور کریں… پھر روایت کا متن دیکھیں کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ بھی نہ جانے تھے کہ دو ہزار سال بعد بھی بنی اسرائیل جن کی شکلیں مسخ کی گئی ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے علم یہ تصور( معاذ اللہ)
الجواب:
یہ روایت صحیح بخاری (٣٣٠٥) کے علاوہ درج ذیل کتابوں میں بھی موجود ہے :
صحیح مسلم (٢٩٩٧ ترقیم دار السلام :٧٤٩٧، ٧٤٩٦) صحیح ابن حبان (الاحسان ٨/٥٢ح٦٢٢٥دوسرا نسخہ :٦٢٥٨) الرقاق لابی عوانة (اتحاف المھرۃ ١٥/٥٥٥ح١٩٨٧٢) مسند ابی یعلی (١٠/٤٢٠ح٦٠٣١) شرح السنہ للبغوی (١٢/٢٠٠ح٣٢٧١ وقال : ” ھذا حدیث متفق علی صحتہ”) مشکل الآثار للطحاوی (٨/٣٣٩ح ٦٠٠٨)
اسے امام بخاری رحمہ اللہ سے پہلے امام احمد رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے.
( المسند ٢/٢٣٤؛٢٧٩؛٢٨٩، ٤١١، ٤٩٧، ٥٠٨)
سیدنا ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث مشہور تابعی محمد بن سیرین نے بیان کی یے. اس کی سند” عن أبی سلمۃ عن أبی ھریرۃ” کے لئے دیکھئے مشکل الآثار ( طبعہ جدیدہ، تحفۃ الاخیار :٦٠٠ۃ)
معلوم ہوا کہ یہ روایت اصول حدیث کی رو سے بالکل صحیح ہے اسے محدثین کرام نے بغیر کسی اختلاف کے صحیح قرار دیا ہے۔
یہ حدیث دوسری صحیح حدیث کی وجہ سے منسوخ ہے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” إن الله عروجل لم يهلك قوما أو يعذب قوما فيجعل لهم نسلا ” بے شک اللہ تعالی جب کسی قوم کو ہلاک کرتا ہے تو پھر ان کی نسل باقی نہیں رکھتا (صحیح مسلم:2663 وترقیم دار السلام 6772) نیز دیکھئے فتح الباری (7/160) ومشکل الآثار (8/339,341,341,6/381) منسوخ روایت کو پیش کرکے صحیح احادیث کا مذاق اُڑانا،ان لوگوں کا کام ہے جو قرآن کو”بلارسول” سمجھنے کا دعویٰ رکھتے ہیں!
صحیح بخاری پر اعتراضات کا علمی جائزہ ص:43)
حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ