Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب تقصیر الصلوۃ (نماز میں قصر کرنے کا بیان) : حدیث:-1088

كتاب تقصير الصلاة
کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان

Chapter No: 4

باب فِي كَمْ يَقْصُرُ الصَّلاَةَ

What is the length of the journey that makes it permissible for one to offer a shortened prayer?

باب: کتنی مسافت میں قصر کرنا چاہئیے

 

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1088          

حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ لاَ يَحِلُّ لاِمْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ أَنْ تُسَافِرَ مَسِيرَةَ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ لَيْسَ مَعَهَا حُرْمَةٌ ‏”‏‏.‏ تَابَعَهُ يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ وَسُهَيْلٌ وَمَالِكٌ عَنِ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضى الله عنه‏.‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1088 ـ حدثنا آدم، قال حدثنا ابن أبي ذئب، قال حدثنا سعيد المقبري، عن أبيه، عن أبي هريرة ـ رضى الله عنهما ـ قال قال النبي صلى الله عليه وسلم ‏”‏ لا يحل لامرأة تؤمن بالله واليوم الآخر أن تسافر مسيرة يوم وليلة ليس معها حرمة ‏”‏‏.‏ تابعه يحيى بن أبي كثير وسهيل ومالك عن المقبري عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1088 ـ حدثنا آدم، قال حدثنا ابن ابی ذئب، قال حدثنا سعید المقبری، عن ابیہ، عن ابی ہریرۃ ـ رضى اللہ عنہما ـ قال قال النبی صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ لا یحل لامراۃ تومن باللہ والیوم الآخر ان تسافر مسیرۃ یوم ولیلۃ لیس معہا حرمۃ ‏”‏‏.‏ تابعہ یحیى بن ابی کثیر وسہیل ومالک عن المقبری عن ابی ہریرۃ ـ رضى اللہ عنہ‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: کسی عورت کےلیے جو اللہ اور آخرت کے دن پر یقین رکھتی ہو، جائز نہیں ہے کہ ایک دن رات کا سفر بغیر کسی محرم رشتہ دار کے کرے۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : عورت کے لیے پہلی احادیث میں تین دن کے سفر کی ممانعت وارد ہوئی ہے جب کہ اس کے ساتھ کوئی ذی محرم نہ ہو اور اس حدیث میں ایک دن اور ایک رات کی مدت کا ذکر آیا۔ دن سے حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصد لفظ سفرکا کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ حد بتلانا مقصود ہے یعنی ایک دن رات کی مدت سفر کوشرعی سفر کا ابتدائی حصہ اور تین دن کے سفر کو آخری حصہ قراردیا ہے۔ پھراس سے جس قدر بھی زیادہ ہو پہلے بتلایا جاچکا ہے کہ اہل حدیث کے ہاں قصر کرنا سنت ہے فرض وا جب نہیں ہے ہاں یہ ضرور ہے کہ قصر اللہ کی طرف کا ایک صدقہ ہے جسے قبول کرنا ہی مناسب ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Abu Huraira : The Prophet (p.b.u.h) said, "It is not permissible for a woman who believes in Allah and the Last Day to travel for one day and night except with a Mahram.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں