Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب تقصیر الصلوۃ (نماز میں قصر کرنے کا بیان) : حدیث:-1090

كتاب تقصير الصلاة
کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان

Chapter No: 5

باب يَقْصُرُ إِذَا خَرَجَ مِنْ مَوْضِعِهِ

When a traveler leaves his original place, he can shorten his prayers.

باب: جب آدمی سفر کی نیت سے اپنی بستی سے نکل جائے تو قصر کرے.

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1090          

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتِ الصَّلاَةُ أَوَّلُ مَا فُرِضَتْ رَكْعَتَيْنِ فَأُقِرَّتْ صَلاَةُ السَّفَرِ، وَأُتِمَّتْ صَلاَةُ الْحَضَرِ‏.‏ قَالَ الزُّهْرِيُّ فَقُلْتُ لِعُرْوَةَ مَا بَالُ عَائِشَةَ تُتِمُّ قَالَ تَأَوَّلَتْ مَا تَأَوَّلَ عُثْمَانُ‏.‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1090 ـ حدثنا عبد الله بن محمد، قال حدثنا سفيان، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت الصلاة أول ما فرضت ركعتين فأقرت صلاة السفر، وأتمت صلاة الحضر‏.‏ قال الزهري فقلت لعروة ما بال عائشة تتم قال تأولت ما تأول عثمان‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1090 ـ حدثنا عبد اللہ بن محمد، قال حدثنا سفیان، عن الزہری، عن عروۃ، عن عائشۃ ـ رضى اللہ عنہا ـ قالت الصلاۃ اول ما فرضت رکعتین فاقرت صلاۃ السفر، واتمت صلاۃ الحضر‏.‏ قال الزہری فقلت لعروۃ ما بال عائشۃ تتم قال تاولت ما تاول عثمان‏.‏

‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا: پہلے نماز دو ہی رکعتیں فرض ہوئیں پھر سفر کی نماز تو اسی حال پر رہی البتہ حضر (مقیم) کی نماز پوری (چار) کردی گئی۔ زہری نے کہا میں نے عروہ سے پوچھا پھر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سفر میں کیوں پوری نماز پڑھتی ہیں انہوں نے کہا: حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی طرح وہ بھی تاویل کرتی تھیں۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے جب منیٰ میں پوری نماز پڑھی تو فرمایا کہ میں نے یہ اس لیے کیا کہ بہت سے عوام مسلمان جمع ہیں ایسا نہ ہو کہ وہ نماز کی دو ہی رکعت سمجھ لیں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بھی حج کے موقعہ پر نماز پوری پڑھی اور قصر نہیں کیا حالانکہ آپ مسافر تھیں۔ اس لیے آپ کو نماز قصر کرنی چاہیے تھی۔ مگر آپ سفر میں پوری نماز پڑھنا بہتر جانتی تھیں اور قصر کورخصت سمجھتی تھیں۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By ‘Aisha : "When the prayers were first enjoined they were of two Rakat each. Later the prayer in a journey was kept as it was but the prayers for non-travellers were completed.” Az-Zuhri said, "I asked ‘Urwa what made ‘Aisha pray the full prayers (in journey).” He replied, "She did the same as ‘Uthman did.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں