Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب التہجد ( رات میں تہجد پڑھنا) : حدیث:-1129

کتاب التہجد
کتاب: رات میں تہجد پڑھنا

Chapter No: 5

باب تَحْرِيضِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم عَلَى صَلاَةِ اللَّيْلِ وَالنَّوَافِلِ مِنْ غَيْرِ إِيجَابٍ

The Prophet (s.a.w) exhorting (the people) to Tahajjud and Nawafil without making them compulsory.

باب: نبی ﷺ کا رات کی نماز اور نوافل پڑھنے کے لیے ترغیب دینا لیکن واجب نہ کرنا.

 

[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1129          

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ ـ رضى الله عنها أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَلَّى ذَاتَ لَيْلَةٍ فِي الْمَسْجِدِ فَصَلَّى بِصَلاَتِهِ نَاسٌ، ثُمَّ صَلَّى مِنَ الْقَابِلَةِ فَكَثُرَ النَّاسُ، ثُمَّ اجْتَمَعُوا مِنَ اللَّيْلَةِ الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ، فَلَمْ يَخْرُجْ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالَ ‏”‏ قَدْ رَأَيْتُ الَّذِي صَنَعْتُمْ وَلَمْ يَمْنَعْنِي مِنَ الْخُرُوجِ إِلَيْكُمْ إِلاَّ أَنِّي خَشِيتُ أَنْ تُفْرَضَ عَلَيْكُمْ ‏”‏، وَذَلِكَ فِي رَمَضَانَ.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:  
[sta_anchor id=”arnotash”]

1129 ـ حدثنا عبد الله بن يوسف، قال أخبرنا مالك، عن ابن شهاب، عن عروة بن الزبير، عن عائشة أم المؤمنين ـ رضى الله عنها أن رسول الله صلى الله عليه وسلم صلى ذات ليلة في المسجد فصلى بصلاته ناس، ثم صلى من القابلة فكثر الناس، ثم اجتمعوا من الليلة الثالثة أو الرابعة، فلم يخرج إليهم رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما أصبح قال ‏”‏ قد رأيت الذي صنعتم ولم يمنعني من الخروج إليكم إلا أني خشيت أن تفرض عليكم ‏”‏، وذلك في رمضان‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1129 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال اخبرنا مالک، عن ابن شہاب، عن عروۃ بن الزبیر، عن عائشۃ ام المومنین ـ رضى اللہ عنہا ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم صلى ذات لیلۃ فی المسجد فصلى بصلاتہ ناس، ثم صلى من القابلۃ فکثر الناس، ثم اجتمعوا من اللیلۃ الثالثۃ او الرابعۃ، فلم یخرج الیہم رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم، فلما اصبح قال ‏”‏ قد رایت الذی صنعتم ولم یمنعنی من الخروج الیکم الا انی خشیت ان تفرض علیکم ‏”‏، وذلک فی رمضان‏.‏
‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت عائشہ ام المؤمنین رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک رات مسجد میں نماز پڑھی۔ لوگوں نے بھی آپﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ پھر دوسری رات بھی آپﷺ نے پڑھی لیکن نمازیوں کی تعداد اور بڑھ گئی تھی۔پھر تیسری چوتھی رات کو بھی وہ جمع ہوئے مگر آپﷺ باہر نہیں تشریف لائے۔جب صبح ہوئی تو آپﷺ نے فرمایا: تم لوگ جتنی تعداد میں جمع ہوگئے تھے،میں نے اسے دیکھا،لیکن مجھے باہر آنے سے یہ خیال مانع رہا کہ کہیں تم پر یہ نماز فرض نہ ہوجائے یہ رمضان کا واقعہ تھا۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : اس حدیث سے ثابت ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے چند راتوں میں رمضان کی نفل نماز صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کو جماعت سے پڑھائی بعد میں اس خیال سے کہ کہیں یہ نماز تم پر فرض نہ کر دی جائے آپ نے جماعت کا اہتمام ترک فرمادیا۔ اس سے رمضان شریف میں نماز تراویح با جماعت کی مشروعیت ثابت ہوئی۔ آپ نے یہ نفل نماز گیارہ رکعات پڑھائی تھی۔ جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے۔
چنانچہ علامہ شوکانی فرماتے ہیں:
واما العدد الثابت عنہ صلی اللہ علیہ وسلم فی صلوتہ فی رمضان فاخرج البخاری وغیرہ عن عائشۃ انھا قالت ماکان النبی صلی اللہ علیہ وسلم یزید فی رمضان ولا فی غیرہ علی احدی عشرۃ رکعۃ واخرج ابن حبان فی صحیحہ من حدیث جابر انہ صلی اللہ علیہ وسلم صلیٰ بھم ثمان رکعات ثم اوتر۔ ( نیل الاوطار ) اور رمضان کی اس نماز میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے جو عدد صحیح سند کے ساتھ ثابت ہیں وہ یہ کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان اور غیر رمضان میں اس نماز کو گیارہ رکعات سے زیادہ ادا نہیں فرمایا اور مسند ابن حبان میں بسند صحیح مزید وضاحت یہ موجود ہے کہ آپ نے آٹھ رکعتیں پڑھا ئیں پھر تین وتر پڑھائے۔
پس ثابت ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کو رمضان میں تراویح باجماعت گیارہ رکعات پڑھائی تھیں اور تراویح وتہجد میں یہی عدد مسنون ہے، باقی تفصیلات اپنے مقام پر آئیں گی۔ ان شاءاللہ تعالی۔
 
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By ‘Aisha : (The mother of the faithful believers) One night Allah’s Apostle offered the prayer in the Mosque and the people followed him. The next night he also offered the prayer and too many people gathered. On the third and the fourth nights more people gathered, but Allah’s Apostle did not come out to them. In the morning he said, "I saw what you were doing and nothing but the fear that it (i.e. the prayer) might be enjoined on you, stopped me from coming to you.” And that happened in the month of Ramadan.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں