Search

صحیح بخاری جلد دؤم :کتاب التہجد ( رات میں تہجد پڑھنا) : حدیث:-1184

کتاب التہجد
کتاب: رات میں تہجد پڑھنا

Chapter No: 35

باب الصَّلاَةِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ

The (optional) Salat before the (compulsory) Maghrib prayers.

باب: مغرب سے پہلے سنت پڑھنا۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1184         

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، قَالَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، قَالَ سَمِعْتُ مَرْثَدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الْيَزَنِيَّ، قَالَ أَتَيْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ الْجُهَنِيَّ فَقُلْتُ أَلاَ أُعْجِبُكَ مِنْ أَبِي تَمِيمٍ يَرْكَعُ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلاَةِ الْمَغْرِبِ‏.‏ فَقَالَ عُقْبَةُ إِنَّا كُنَّا نَفْعَلُهُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ قُلْتُ فَمَا يَمْنَعُكَ الآنَ قَالَ الشُّغْلُ‏.

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1184 ـ حدثنا عبد الله بن يزيد، قال حدثنا سعيد بن أبي أيوب، قال حدثني يزيد بن أبي حبيب، قال سمعت مرثد بن عبد الله اليزني، قال أتيت عقبة بن عامر الجهني فقلت ألا أعجبك من أبي تميم يركع ركعتين قبل صلاة المغرب‏.‏ فقال عقبة إنا كنا نفعله على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم‏.‏ قلت فما يمنعك الآن قال الشغل‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1184 ـ حدثنا عبد اللہ بن یزید، قال حدثنا سعید بن ابی ایوب، قال حدثنی یزید بن ابی حبیب، قال سمعت مرثد بن عبد اللہ الیزنی، قال اتیت عقبۃ بن عامر الجہنی فقلت الا اعجبک من ابی تمیم یرکع رکعتین قبل صلاۃ المغرب‏.‏ فقال عقبۃ انا کنا نفعلہ على عہد رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم‏.‏ قلت فما یمنعک الآن قال الشغل‏.‏
‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

مرثد بن عبد اللہ یزنی سے روایت ہے کہ میں نے عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ کے پاس آیا، میں نے کہا: تم کو ابو تمیم پر تعجب نہیں آتا وہ مغرب سے پہلے دو رکعتیں پڑھتیں ہیں عقبہ نے کہا: ہم بھی رسول اللہﷺ کے زمانے میں ان کو پڑھتے تھے۔ میں نے کہا پھر اب کیوں نہیں پڑھتے؟ انہوں نے کہا (دنیا کے) کاروبار مانع ہیں۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : ہر دو احادیث سے ثابت ہوا کہ اب بھی موقع ملنے پر مغرب سے پہلے ان دو رکعتوں کو پڑھا جا سکتا ہے۔ اگر چہ پڑھنا ضروری نہیں مگر کوئی پڑھ لے تو یقینا موجب اجر وثواب ہوگا۔ بعض لوگوں نے کہا کہ بعد میں ان کے پڑھنے سے روک دیا گیا۔ یہ بات بالکل غلط ہے پچھلے صفحات میں ان دورکعتوں کے استحباب پر روشنی ڈالی جا چکی ہے۔ عبد اللہ بن مالک جثانی یہ تابعی مخضرم تھا یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں موجود تھا،پر آپ سے نہیں ملا، یہ مصر میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں آیا، پھر وہیں رہ گیا۔ ایک جماعت نے ان کو صحابہ میں گنا۔ اس حدیث سے یہ بھی نکلا کہ مغرب کا وقت لمبا ہے اور جس نے اس کو تھوڑا قرار دیا اس کا قول بے دلیل ہے۔ مگر یہ رکعتیں جماعت کھڑی ہونے سے پہلے پڑھ لینا مستحب ہے۔ ( وحیدی۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By Marthad bin ‘Abdullah Al-Yazani : I went to ‘Uqba bin ‘Amir Al-Juhani and said, "Is it not surprising that Abi Tamim offers two Rakat before the Maghrib prayer?” ‘Uqba said, "We used to do so in the life-time of Allah’s Apostle.” I asked him, "What prevents you from offering it now?” He replied, "Business.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں