Search

صحیح بخاری جلد دؤم : کتاب الجنائز( جنازے کے احکام و مسائل) : حدیث:-1286

کتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

Chapter No: 32

باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏”‏ يُعَذَّبُ الْمَيِّتُ بِبَعْضِ بُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ ‏”‏ إِذَا كَانَ النَّوْحُ مِنْ سُنَّتِهِ‏

The statement of the Prophet (s.a.w), "The deceased is punished because of the weeping (with wailing) of some of his relatives, if wailing was the custom of that dead person.”

باب: نبی ﷺ کا یہ فرماناکہ میّت پر اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے یعنی جب رونا پیٹنا میّت کے خاندان کی رسم ہو۔


[quote arrow=”yes” "]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:1286         

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ تُوُفِّيَتِ ابْنَةٌ لِعُثْمَانَ ـ رضى الله عنه ـ بِمَكَّةَ وَجِئْنَا لِنَشْهَدَهَا، وَحَضَرَهَا ابْنُ عُمَرَ وَابْنُ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهم ـ وَإِنِّي لَجَالِسٌ بَيْنَهُمَا ـ أَوْ قَالَ جَلَسْتُ إِلَى أَحَدِهِمَا‏.‏ ثُمَّ جَاءَ الآخَرُ، فَجَلَسَ إِلَى جَنْبِي فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ لِعَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ أَلاَ تَنْهَى عَنِ الْبُكَاءِ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏”‏ إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ ‏”‏‏.‏

.حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:    [sta_anchor id=”arnotash”]

1286 ـ حدثنا عبدان، حدثنا عبد الله، أخبرنا ابن جريج، قال أخبرني عبد الله بن عبيد الله بن أبي مليكة، قال توفيت ابنة لعثمان ـ رضى الله عنه ـ بمكة وجئنا لنشهدها، وحضرها ابن عمر وابن عباس ـ رضى الله عنهم ـ وإني لجالس بينهما ـ أو قال جلست إلى أحدهما‏.‏ ثم جاء الآخر، فجلس إلى جنبي فقال عبد الله بن عمر ـ رضى الله عنهما ـ لعمرو بن عثمان ألا تنهى عن البكاء، فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏”‏ إن الميت ليعذب ببكاء أهله عليه ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
1286 ـ حدثنا عبدان، حدثنا عبد اللہ، اخبرنا ابن جریج، قال اخبرنی عبد اللہ بن عبید اللہ بن ابی ملیکۃ، قال توفیت ابنۃ لعثمان ـ رضى اللہ عنہ ـ بمکۃ وجئنا لنشہدہا، وحضرہا ابن عمر وابن عباس ـ رضى اللہ عنہم ـ وانی لجالس بینہما ـ او قال جلست الى احدہما‏.‏ ثم جاء الآخر، فجلس الى جنبی فقال عبد اللہ بن عمر ـ رضى اللہ عنہما ـ لعمرو بن عثمان الا تنہى عن البکاء، فان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم قال ‏”‏ ان المیت لیعذب ببکاء اہلہ علیہ ‏”‏‏.‏
‏‏‏‏‏‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

حضرت عبد اللہ بن عبید اللہ بن ابی ملیکہ نے خبردی انہوں نے کہا: حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی ایک صاحبزادی (ام ابان)نے مکّہ میں انتقال کیا اور ہم ان کے جنازے میں شرکت کےلیے آئے۔حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اور حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بھی آئے۔ میں دونوں کے درمیان میں بیٹھا تھا یا یوں کہا: دونوں میں سے ایک کے پاس بیٹھا تھا۔ اتنے میں دوسرے صاحب آئے اور میرے پہلو میں بیٹھ گئے۔حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے عمرو بن عثمان رضی اللہ عنہ (ام ابان کے بھائی) سے کہا تم عورتوں کو رونے پیٹنے سے منع نہیں کرتے ، رسول اللہﷺ نے تو فرمایا ہے میت پر اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے۔


حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

 
 English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated By ‘Abdullah bin ‘Ubaidullah bin Abi Mulaika : One of the daughters of ‘Uthman died at Mecca. We went to attend her funeral procession. Ibn ‘Umar and Ibn Abbas were also present. I sat in between them (or said, I sat beside one of them. Then a man came and sat beside me.) ‘Abdullah bin ‘Umar said to ‘Amr bin ‘Uthman, "Will you not prohibit crying as Allah’s Apostle has said, ‘The dead person is tortured by the crying of his relatives.?”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں