Search

صحیح بخاری جلد اول : كتاب الوضوء (وضو کا بیان) : حدیث 135

كتاب الوضوء
کتاب: وضو کے بیان میں
.(THE BOOK OF WUDU (ABLUTION
1- بَابُ مَا جَاءَ فِي الْوُضُوءِ:
باب: وضو کے بارے میں بیان۔

قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ وَبَيَّنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ فَرْضَ الْوُضُوءِ مَرَّةً مَرَّةً، ‏‏‏‏‏‏وَتَوَضَّأَ أَيْضًا مَرَّتَيْنِ وَثَلاَثًا، ‏‏‏‏‏‏وَلَمْ يَزِدْ عَلَى ثَلاَثٍ، ‏‏‏‏‏‏وَكَرِهَ أَهْلُ الْعِلْمِ الإِسْرَافَ فِيهِ وَأَنْ يُجَاوِزُوا فِعْلَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
امام بخاری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وضو میں (اعضاء کا دھونا) ایک ایک مرتبہ فرض ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اعضاء)دو دو بار (دھو کر بھی) وضو کیا ہے اور تین تین بار بھی۔ ہاں تین مرتبہ سے زیادہ نہیں کیا اور علماء نے وضو میں اسراف (پانی حد سے زائد استعمال کرنے) کو مکروہ کہا ہے کہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل سے آگے بڑھ جائیں۔
2- بَابُ لاَ تُقْبَلُ صَلاَةٌ بِغَيْرِ طُهُورٍ:
باب: اس بارے میں کہ نماز بغیر پاکی کے قبول ہی نہیں ہوتی۔

[quote arrow=”yes”]

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "لَا تُقْبَلُ صَلَاةُ مَنْ أَحْدَثَ حَتَّى يَتَوَضَّأَ”قَالَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ:‏‏‏‏ مَا الْحَدَثُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟ قَالَ:‏‏‏‏ فُسَاءٌ أَوْ ضُرَاطٌ.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
135 ـ حدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي، قال أخبرنا عبد الرزاق، قال أخبرنا معمر، عن همام بن منبه، أنه سمع أبا هريرة، يقول قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏”‏ لا تقبل صلاة من أحدث حتى يتوضأ ‏”‏‏.‏ قال رجل من حضرموت ما الحدث يا أبا هريرة قال فساء أو ضراط‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
135 ـ حدثنا اسحاق بن ابراہیم الحنظلی، قال اخبرنا عبد الرزاق، قال اخبرنا معمر، عن ہمام بن منبہ، انہ سمع ابا ہریرۃ، یقول قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ لا تقبل صلاۃ من احدث حتى یتوضا ‏”‏‏.‏ قال رجل من حضرموت ما الحدث یا ابا ہریرۃ قال فساء او ضراط‏.‏

ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے اسحاق بن ابراہیم الحنظلی نے بیان کیا۔ انہیں عبدالرزاق نے خبر دی، انہیں معمر نے ہمام بن منبہ کے واسطے سے بتلایا کہ انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص حدث کرے اس کی نماز قبول نہیں ہوتی جب تک کہ وہ (دوبارہ) وضو نہ کر لے۔ حضر موت کے ایک شخص نے پوچھا کہ حدث ہونا کیا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ (پاخانہ کے مقام سے نکلنے والی) آواز والی یا بےآواز والی ہوا۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

فساءہوا کو کہتے ہیں جو ہلکی آواز سے آدمی کے مقعد سے نکلتی ہے اور ضراط وہ ہوا جس میں آواز ہو۔

 

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Abu Huraira: Allah’s Apostle said, "The prayer of a person who does Hadath (passes urine, stool or wind) is not accepted till he performs the ablution.” A person from Hadaramout asked Abu Huraira, "What is ‘Hadath’?” Abu Huraira replied, ” ‘Hadath’ means the passing of wind.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں