Search

صحیح بخاری جلد اول : كتاب الوضوء (وضو کا بیان) : حدیث 136

كتاب الوضوء
کتاب: وضو کے بیان میں
.(THE BOOK OF WUDU (ABLUTION
3- بَابُ فَضْلِ الْوُضُوءِ، وَالْغُرُّ الْمُحَجَّلُونَ مِنْ آثَارِ الْوُضُوءِ:
باب: وضو کی فضیلت کے بیان میں (اور ان لوگوں کی فضیلت میں) جو (قیامت کے دن) وضو کے نشانات سے سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں والے ہوں گے۔

[quote arrow=”yes”]

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ خَالِدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ نُعَيْمٍ الْمُجْمِرِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ رَقِيتُ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ عَلَى ظَهْرِ الْمَسْجِدِ فَتَوَضَّأَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ "إِنَّ أُمَّتِي يُدْعَوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ آثَارِ الْوُضُوءِ، ‏‏‏‏‏‏فَمَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ أَنْ يُطِيلَ غُرَّتَهُ فَلْيَفْعَلْ”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
136 ـ حدثنا يحيى بن بكير، قال حدثنا الليث، عن خالد، عن سعيد بن أبي هلال، عن نعيم المجمر، قال رقيت مع أبي هريرة على ظهر المسجد، فتوضأ فقال إني سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول ‏”‏ إن أمتي يدعون يوم القيامة غرا محجلين من آثار الوضوء، فمن استطاع منكم أن يطيل غرته فليفعل ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
136 ـ حدثنا یحیى بن بکیر، قال حدثنا اللیث، عن خالد، عن سعید بن ابی ہلال، عن نعیم المجمر، قال رقیت مع ابی ہریرۃ على ظہر المسجد، فتوضا فقال انی سمعت النبی صلى اللہ علیہ وسلم یقول ‏”‏ ان امتی یدعون یوم القیامۃ غرا محجلین من اثار الوضوء، فمن استطاع منکم ان یطیل غرتہ فلیفعل ‏”‏‏.‏

ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، ان سے لیث نے خالد کے واسطے سے نقل کیا، وہ سعید بن ابی ہلال سے نقل کرتے ہیں، وہ نعیم المجمر سے، وہ کہتے ہیں کہ میں (ایک مرتبہ) ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ مسجد کی چھت پر چڑھا۔ تو آپ نے وضو کیا اور کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ میری امت کے لوگ وضو کے نشانات کی وجہ سے قیامت کے دن سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں والوں کی شکل میں بلائے جائیں گے۔ تو تم میں سے جو کوئی اپنی چمک بڑھانا چاہتا ہے تو وہ بڑھا لے (یعنی وضو اچھی طرح کرے)۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

جو اعضاءوضومیں دھوئے جاتے ہیں قیامت میں وہ سفید اور روشن ہوں گے، ان ہی کوغرامحجلین کہا گیا ہے۔ چمک بڑھانے کا مطلب یہ کہ ہاتھوں کو مونڈھوں تک اور پاؤں کو گھٹنے تک دھوئے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بعض دفعہ ایسا ہی کیا کرتے تھے۔

 

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Nu`am Al-Mujmir: Once I went up the roof of the mosque, along with Abu Huraira. He perform ablution and said, "I heard the Prophet saying, "On the Day of Resurrection, my followers will be called "Al-Ghurr-ul- Muhajjalun” from the trace of ablution and whoever can increase the area of his radiance should do so (i.e. by performing ablution regularly).’ "

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں