كتاب الوضوء
کتاب: وضو کے بیان میں
(THE BOOK OF WUDU (ABLUTION
59- بَابُ بَوْلِ الصِّبْيَانِ:
باب: بچوں کے پیشاب کے بارے میں۔
[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر223:
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ، ”أَنَّهَا أَتَتْ بِابْنٍ لَهَا صَغِيرٍ لَمْ يَأْكُلِ الطَّعَامَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَجْلَسَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجْرِهِ، فَبَالَ عَلَى ثَوْبِهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَنَضَحَهُ وَلَمْ يَغْسِلْهُ”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
223 ـ حدثنا عبد الله بن يوسف، قال أخبرنا مالك، عن هشام بن عروة، عن أبيه، عن عائشة أم المؤمنين، أنها قالت أتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بصبي، فبال على ثوبه، فدعا بماء فأتبعه إياه.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
223 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال اخبرنا مالک، عن ہشام بن عروۃ، عن ابیہ، عن عایشۃ ام المومنین، انہا قالت اتی رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم بصبی، فبال على ثوبہ، فدعا بماء فاتبعہ ایاہ.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
223 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال اخبرنا مالک، عن ہشام بن عروۃ، عن ابیہ، عن عایشۃ ام المومنین، انہا قالت اتی رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم بصبی، فبال على ثوبہ، فدعا بماء فاتبعہ ایاہ.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہمیں مالک نے ابن شہاب سے خبر دی، وہ عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ (بن مسعود) سے یہ حدیث روایت کرتے ہیں، وہ ام قیس بنت محصن نامی ایک خاتون سے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں اپنا چھوٹا بچہ لے کر آئیں۔ جو کھانا نہیں کھاتا تھا۔ (یعنی شیرخوار تھا)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اپنی گود میں بٹھا لیا۔ اس بچے نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے پر پیشاب کر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگا کر کپڑے پر چھڑک دیا اور اسے نہیں دھویا۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
شیرخواربچہ جس نے کچھ بھی کھانا پینا نہیں سیکھا ہے، اس کے پیشاب پر پانی کے چھینٹے کافی ہیں۔ مگریہ حکم صرف مرد بچوں کے لیے ہے۔ بچیوں کا پیشاب بہرحال دھونا ہی ہوگا۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Um Qais bint Mihsin: I brought my young son, who had not started eating (ordinary food) to Allah’s Apostle who took him and made him sit in his lap. The child urinated on the garment of the Prophet, so he asked for water and poured it over the soiled (area) and did not wash it.