كتاب الوضوء
کتاب: وضو کے بیان میں
(THE BOOK OF WUDU (ABLUTION
63- بَابُ غَسْلِ الدَّمِ:
باب: حیض کا خون دھونا ضروری ہے۔
[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر227:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ، عَنْ أَسْمَاءَ، قَالَتْ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: أَرَأَيْتَ إِحْدَانَا تَحِيضُ فِي الثَّوْبِ، كَيْفَ تَصْنَعُ؟ قَالَ: "تَحُتُّهُ، ثُمَّ تَقْرُصُهُ بِالْمَاءِ وَتَنْضَحُهُ وَتُصَلِّي فِيهِ”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
227 ـ حدثنا محمد بن عرعرة، قال حدثنا شعبة، عن منصور، عن أبي وائل، قال كان أبو موسى الأشعري يشدد في البول ويقول إن بني إسرائيل كان إذا أصاب ثوب أحدهم قرضه. فقال حذيفة ليته أمسك، أتى رسول الله صلى الله عليه وسلم سباطة قوم فبال قائما.
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
227 ـ حدثنا محمد بن عرعرۃ، قال حدثنا شعبۃ، عن منصور، عن ابی وایل، قال کان ابو موسى الاشعری یشدد فی البول ویقول ان بنی اسراییل کان اذا اصاب ثوب احدہم قرضہ. فقال حذیفۃ لیتہ امسک، اتى رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سباطۃ قوم فبال قایما.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
227 ـ حدثنا محمد بن عرعرۃ، قال حدثنا شعبۃ، عن منصور، عن ابی وایل، قال کان ابو موسى الاشعری یشدد فی البول ویقول ان بنی اسراییل کان اذا اصاب ثوب احدہم قرضہ. فقال حذیفۃ لیتہ امسک، اتى رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سباطۃ قوم فبال قایما.
ا اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
ہم سے محمد ابن المثنی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ نے ہشام کے واسطے سے بیان کیا، ان سے فاطمہ نے اسماء کے واسطے سے، وہ کہتی ہیں کہ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی کہ یا رسول اللہ! فرمائیے ہم میں سے کسی عورت کو کپڑے میں حیض آ جائے (تو) وہ کیا کرے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (کہ پہلے) اسے کھرچے، پھر پانی سے رگڑے اور پانی سے دھو ڈالے اور اسی کپڑے میں نماز پڑھ لے۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
معلوم ہوا کہ نجاست دور کرنے کے لیے پانی کا ہونا ضروری ہے۔ دوسری چیزوں سے دھونا درست نہیں۔ اکثر علماءکا یہی فتویٰ ہے۔ حنفیہ نے کہا ہے کہ ہر رقیق چیز جو پاک ہو اس سے دھوسکتے ہیں جیسے سرکہ وغیرہ، امام بخاری رحمہ اللہ وجمہور کے نزدیک یہ قول صحیح نہیں ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Asma’: A woman came to the Prophet and said, "If anyone of us gets menses in her clothes then what should she do?” He replied, "She should (take hold of the soiled place), rub it and put it in the water and rub it in order to remove the traces of blood and then pour water over it. Then she can pray in it.”