Search

صحیح بخاری جلد اول : كتاب الوضوء (وضو کا بیان) : حدیث 228

كتاب الوضوء
کتاب: وضو کے بیان میں
(THE BOOK OF WUDU (ABLUTION
 
63- بَابُ غَسْلِ الدَّمِ:
باب: حیض کا خون دھونا ضروری ہے۔

[quote arrow=”yes”]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر228:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ جَاءَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَتْ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ، ‏‏‏‏‏‏أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "لَا، ‏‏‏‏‏‏إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِحَيْضٍ، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا أَقْبَلَتْ حَيْضَتُكِ فَدَعِي الصَّلَاةَ، ‏‏‏‏‏‏وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ ثُمَّ صَلِّي”، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَقَالَ أَبِي:‏‏‏‏ ثُمَّ تَوَضَّئِي لِكُلِّ صَلَاةٍ حَتَّى يَجِيءَ ذَلِكَ الْوَقْتُ.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
228 ـ حدثنا محمد بن المثنى، قال حدثنا يحيى، عن هشام، قال حدثتني فاطمة، عن أسماء، قالت جاءت امرأة النبي صلى الله عليه وسلم فقالت أرأيت إحدانا تحيض في الثوب كيف تصنع قال ‏”‏ تحته، ثم تقرصه بالماء، وتنضحه وتصلي فيه ‏”‏‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
228 ـ حدثنا محمد بن المثنى، قال حدثنا یحیى، عن ہشام، قال حدثتنی فاطمۃ، عن اسماء، قالت جاءت امراۃ النبی صلى اللہ علیہ وسلم فقالت ارایت احدانا تحیض فی الثوب کیف تصنع قال ‏”‏ تحتہ، ثم تقرصہ بالماء، وتنضحہ وتصلی فیہ ‏”‏‏.‏
ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا، کہا مجھ سے ابومعاویہ نے، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے اپنے باپ (عروہ) کے واسطے سے، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کرتے ہیں، وہ فرماتی ہیں کہ ابوحبیش کی بیٹی فاطمہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس نے کہا کہ میں ایک ایسی عورت ہوں جسے استحاضہ کی بیماری ہے۔ اس لیے میں پاک نہیں رہتی تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں، یہ ایک رگ (کا خون) ہے حیض نہیں ہے۔ تو جب تجھے حیض آئے تو نماز چھوڑ دے اور جب یہ دن گزر جائیں تو اپنے (بدن اور کپڑے) سے خون کو دھو ڈال پھر نماز پڑھ۔ ہشام کہتے ہیں کہ میرے باپ عروہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ (بھی) فرمایا کہ پھر ہر نماز کے لیے وضو کر یہاں تک کہ وہی (حیض کا) وقت پھر آ جائے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : استحاضہ ایک بیماری ہے جس میں عورت کا خون بند نہیں ہوتا۔ اس کے لیے حکم ہے کہ ہر نماز کے لیے مستقل وضو کرے اور حیض کے جتنے دن اس کی عادت کے مطابق ہوتے ہوں ان دنوں کی نماز نہ پڑھے۔ اس کے لیے ان ایام کی نماز معاف ہے۔ اس سے یہ بھی نکلا کہ جو لوگ ہوا خارج ہونے یا پیشاب کے قطرے وغیرہ کی بیماری میں مبتلا ہوں، وہ نماز ترک نہ کریں بلکہ ہر نماز کے لیے تازہ وضو کرلیاکریں۔ پھر بھی حدث وغیرہ ہوجائے تو پھراس کی پر وا نہ کریں۔ جس طرح استحاضہ والی عورت خون آنے کی پر واہ نہ کرے، اسی طرح وہ بھی نماز پڑھتے رہیں۔ شریعت حقہ نے ان ہدایات سے عورتوں کی پاکیزگی اور طبی ضروریات کے پیش نظر ان کی بہترین رہ نمائی کی ہے اور اس بارے میں معلومات کوضروری قرار دیا۔ ان لوگوں پر بے حد تعجب ہے جو انکارِحدیث کے لیے ایسی ہدایات پر ہنستے ہیں۔ اور آج کے دورکے اس جنسی لٹریچر کو سراہتے ہیں جو سراسر عریانیت سے بھرپورہے۔ قاتلہم اللّٰہ انی یوفکون۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated `Aisha: Fatima bint Abi Hubaish came to the Prophet and said, "O Allah’s Apostle I get persistent bleeding from the uterus and do not become clean. Shall I give up my prayers?” Allah’s Apostle replied, "No, because it is from a blood vessel and not the menses. So when your real menses begins give up your prayers and when it has finished wash off the blood (take a bath) and offer your prayers.” Hisham (the sub narrator) narrated that his father had also said, (the Prophet told her): "Perform ablution for every prayer till the time of the next period comes.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں