Search

صحیح بخاری جلد اول : كتاب الوضوء (وضو کا بیان) : حدیث 232

كتاب الوضوء
کتاب: وضو کے بیان میں
(THE BOOK OF WUDU (ABLUTION
 
65- بَابُ إِذَا غَسَلَ الْجَنَابَةَ أَوْ غَيْرَهَا فَلَمْ يَذْهَبْ أَثَرُهُ:
باب: اگر منی یا کوئی اور نجاست (مثلاً حیض کا خون) دھوئے اور (پھر) اس کا اثر نہ جائے (تو کیا حکم ہے؟)۔

[quote arrow=”yes”]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر232:

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏”أَنَّهَا كَانَتْ تَغْسِلُ الْمَنِيَّ مِنْ ثَوْبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ أَرَاهُ فِيهِ بُقْعَةً أَوْ بُقَعًا”.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
232 ـ حدثنا موسى، قال حدثنا عبد الواحد، قال حدثنا عمرو بن ميمون، قال سألت سليمان بن يسار في الثوب تصيبه الجنابة قال قالت عائشة كنت أغسله من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم يخرج إلى الصلاة وأثر الغسل فيه بقع الماء‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
232 ـ حدثنا موسى، قال حدثنا عبد الواحد، قال حدثنا عمرو بن میمون، قال سالت سلیمان بن یسار فی الثوب تصیبہ الجنابۃ قال قالت عایشۃ کنت اغسلہ من ثوب رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم، ثم یخرج الى الصلاۃ واثر الغسل فیہ بقع الماء‏.‏
ا اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے عمرو بن خالد نے بیان کیا، کہا ہم سے زہیر نے، کہا ہم سے عمرو بن میمون بن مہران نے، انہوں نے سلیمان بن یسار سے، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کو دھو ڈالتی تھیں (وہ فرماتی ہیں کہ) پھر (کبھی) میں ایک دھبہ یا کئی دھبے دیکھتی تھی۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

تشریح : قسطلانی رحمہ اللہ نے کہا کہ اگراس کا نشان دورکرنا سہل ہو تو اسے دور ہی کرنا چاہئیے، مشکل ہو تو کوئی ہرج نہیں۔ اگر رنگ کے ساتھ بوبھی باقی رہ جائے تو وہ کپڑا پاک نہ ہوگا۔ حضرت امام بخاری قدس سرہ نے اس با ت میں منی کے سوا اور نجاستوں کا صراحتاً ذکر نہیں فرمایا۔ بلکہ ان سب کو منی ہی پر قیاس کیا، اس طرح سب کا دھونا ضروری قرار دیا۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated `Amr bin Maimun: I heard Sulaiman bin Yasar talking about the clothes soiled with semen. He said that `Aisha had said, "I used to wash it off the clothes of Allah’s Apostle and he would go for the prayers while water spots were still visible on them.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں