Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الصلاة (نماز کا بیان) : حدیث376

كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
.(THE BOOK OF AS-SALAT (THE PRAYER
17- بَابُ الصَّلاَةِ فِي الثَّوْبِ الأَحْمَرِ:
باب: سرخ رنگ کے کپڑے میں نماز پڑھنا۔

[quote arrow=”yes”]

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر376:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَاءَ مِنْ أَدَمٍ، ‏‏‏‏‏‏وَرَأَيْتُ بِلَالًا أَخَذَ وَضُوءَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَرَأَيْتُ النَّاسَ يَبْتَدِرُونَ ذَاكَ الْوَضُوءَ، ‏‏‏‏‏‏فَمَنْ أَصَابَ مِنْهُ شَيْئًا تَمَسَّحَ بِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ لَمْ يُصِبْ مِنْهُ شَيْئًا أَخَذَ مِنْ بَلَلِ يَدِ صَاحِبِهِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ رَأَيْتُ بِلَالًا أَخَذَ عَنَزَةً فَرَكَزَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ مُشَمِّرًا، ‏‏‏‏‏‏صَلَّى إِلَى الْعَنَزَةِ بِالنَّاسِ رَكْعَتَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏وَرَأَيْتُ النَّاسَ وَالدَّوَابَّ يَمُرُّونَ مِنْ بَيْنِ يَدَيِ الْعَنَزَةِ”. 
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
376 ـ حدثنا محمد بن عرعرة، قال حدثني عمر بن أبي زائدة، عن عون بن أبي جحيفة، عن أبيه، قال رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في قبة حمراء من أدم، ورأيت بلالا أخذ وضوء رسول الله صلى الله عليه وسلم ورأيت الناس يبتدرون ذاك الوضوء، فمن أصاب منه شيئا تمسح به، ومن لم يصب منه شيئا أخذ من بلل يد صاحبه، ثم رأيت بلالا أخذ عنزة فركزها، وخرج النبي صلى الله عليه وسلم في حلة حمراء مشمرا، صلى إلى العنزة بالناس ركعتين، ورأيت الناس والدواب يمرون من بين يدى العنزة‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
376 ـ حدثنا محمد بن عرعرۃ، قال حدثنی عمر بن ابی زایدۃ، عن عون بن ابی جحیفۃ، عن ابیہ، قال رایت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فی قبۃ حمراء من ادم، ورایت بلالا اخذ وضوء رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ورایت الناس یبتدرون ذاک الوضوء، فمن اصاب منہ شییا تمسح بہ، ومن لم یصب منہ شییا اخذ من بلل ید صاحبہ، ثم رایت بلالا اخذ عنزۃ فرکزہا، وخرج النبی صلى اللہ علیہ وسلم فی حلۃ حمراء مشمرا، صلى الى العنزۃ بالناس رکعتین، ورایت الناس والدواب یمرون من بین یدى العنزۃ‏.‏
اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عمر ابن ابی زائدہ نے بیان کیا عون بن ابی حجیفہ سے، انہوں نے اپنے والد ابوحجیفہ وہب بن عبداللہ سے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک سرخ چمڑے کے خیمہ میں دیکھا اور میں نے یہ بھی دیکھا کہ بلال رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرا رہے ہیں اور ہر شخص آپ کے وضو کا پانی حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اگر کسی کو تھوڑا سا بھی پانی مل جاتا تو وہ اسے اپنے اوپر مل لیتا اور اگر کوئی پانی نہ پا سکتا تو اپنے ساتھی کے ہاتھ کی تری ہی حاصل کرنے کی کوشش کرتا۔ پھر میں نے بلال رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے اپنی ایک برچھی اٹھائی جس کے نیچے لوہے کا پھل لگا ہوا تھا اور اسے انہوں نے گاڑ دیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (ڈیرے میں سے) ایک سرخ پوشاک پہنے ہوئے تہبند اٹھائے ہوئے باہر تشریف لائے اور برچھی کی طرف منہ کر کے لوگوں کو دو رکعت نماز پڑھائی، میں نے دیکھا کہ آدمی اور جانور برچھی کے پرے سے گزر رہے تھے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : امام ابن قیم رحمہ اللہ نے کہا کہ آپ کا یہ جوڑا نرا سرخ نہ تھا بلکہ اس میں سرخ اور کالی دھاریاں تھیں۔ سرخ رنگ کے متعلق حافظ ابن حجر نے سات مذہب بیان کئے ہیں اور کہا ہے کہ صحیح یہ ہے کہ کافروں یا عورتوں کی مشابہت کی نیت سے مرد کو سرخ رنگ والے کپڑے پہننے درست نہیں ہیں اور کسم میں رنگا ہوا کپڑا مردوں کے لیے بالاتفاق ناجائز ہے۔ اسی طرح لال زین پوشوں کا استعمال جس کی ممانعت میں صاف حدیث موجود ہے۔ ڈیرے سے نکلتے وقت آپ کی پنڈلیاں کھلی ہوئی تھیں۔ مسلم کی روایت میں ہے، گویا میں آپ کی پنڈلیوں کی سفیدی دیکھ رہا ہوں۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ سترہ کے باہر سے کوئی آدمی نمازی کے آگے سے نکلے تو کوئی گناہ نہیں ہے اور نہ نماز میں خلل ہوتا ہے۔


English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 
Narrated Abu Juhaifa: I saw Allah’s Apostle in a red leather tent and I saw Bilal taking the remaining water with which the Prophet had performed ablution. I saw the people taking the utilized water impatiently and whoever got some of it rubbed it on his body and those who could not get any took the moisture from the others’ hands. Then I saw Bilal carrying a short spear (or stick) which he planted in the ground. The Prophet came out tucking up his red cloak, and led the people in prayer and offered two rak`at (facing the Ka`ba) taking a short spear (or stick) as a Sutra for his prayer. I saw the people and animals passing in front of him beyond the stick.

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں