[quote arrow=”yes”]
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:427
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
427 ـ حدثنا محمد بن المثنى، قال حدثنا یحیى، عن ہشام، قال اخبرنی ابی، عن عایشۃ، ان ام حبیبۃ، وام سلمۃ ذکرتا کنیسۃ راینہا بالحبشۃ فیہا تصاویر، فذکرتا للنبی صلى اللہ علیہ وسلم فقال ” ان اولیک اذا کان فیہم الرجل الصالح فمات بنوا على قبرہ مسجدا، وصوروا فیہ تلک الصور، فاولیک شرار الخلق عند اللہ یوم القیامۃ ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : یہ اثر موصولاً ابونعیم نے کتاب الصلوٰۃ میں نکالا ہے جو حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کے شیوخ میں سے ہیں۔ تفصیل یہ ہے کہ حضرت عمررضی اللہ عنہ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کو ایک قبر کے پاس نماز پڑھتے دیکھا تو قبرقبر کہہ کر ان کواطلاع فرمائی مگر وہ قمر سمجھے بعد میں سمجھ جانے پر وہ قبر سے دور ہو گئے اور نماز ادا کی۔ اس سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے یہ نکالا کہ نماز جائز ہوگی اگرفاسد ہوتی تو دوبارہ شروع کرتے۔ ( فتح )
آج کے زمانہ میں جب قبر پرستی عام ہے بلکہ چلہ پرستی اور شدہ پرستی اورتعزیہ پرستی سب زوروں پر ہے، توان حالات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کے مطابق قبروں کے پاس مسجد بنانے سے منع کرنا چاہئیے اور اگر کوئی کسی قبر کو سجدہ کرے یا قبر کی طرف منہ کر کے نماز پڑھے تواس کے مشرک ہونے میں کیا شک ہو سکتا ہے؟
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪