صحیح بخاری جلد اول :كتاب الصلاة (نماز کا بیان) : حدیث:-502

كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
.(THE BOOK OF AS-SALAT (THE PRAYER
95- بَابُ الصَّلاَةِ إِلَى الأُسْطُوَانَةِ:
باب: ستونوں کی آڑ میں نماز پڑھنا۔
وَقَالَ عُمَرُ:‏‏‏‏ الْمُصَلُّونَ أَحَقُّ بِالسَّوَارِي مِنَ الْمُتَحَدِّثِينَ إِلَيْهَا، ‏‏‏‏‏‏وَرَأَى عُمَرُ رَجُلًا يُصَلِّي بَيْنَ أُسْطُوَانَتَيْنِ فَأَدْنَاهُ إِلَى سَارِيَةٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ صَلِّ إِلَيْهَا.
اور عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نماز پڑھنے والے ستونوں کے ان لوگوں سے زیادہ مستحق ہیں جو اس پر ٹیک لگا کر باتیں کرتے ہیں۔ عمر رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو دو ستونوں کے بیچ میں نماز پڑھتے دیکھا تو اسے ستون کے پاس کر دیا اور کہا کہ اس کی طرف نماز پڑھ۔

 

1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]

2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:

4: حدیث کا اردو ترجمہ:

5: حدیث کی اردو تشریح:

English Translation :6 

[/quote]

حدیث اعراب کے ساتھ:  [sta_anchor id=”artash”]

حدیث نمبر:502

حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتُ آتِي مَعَ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ فَيُصَلِّي عِنْدَ الْأُسْطُوَانَةِ الَّتِي عِنْدَ الْمُصْحَفِ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ يَا أَبَا مُسْلِمٍ أَرَاكَ تَتَحَرَّى الصَّلَاةَ عِنْدَ هَذِهِ الْأُسْطُوَانَةِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "فَإِنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَحَرَّى الصَّلَاةَ عِنْدَهَا”.
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
502 ـ حدثنا المكي بن إبراهيم، قال حدثنا يزيد بن أبي عبيد، قال كنت آتي مع سلمة بن الأكوع فيصلي عند الأسطوانة التي عند المصحف‏.‏ فقلت يا أبا مسلم أراك تتحرى الصلاة عند هذه الأسطوانة‏.‏ قال فإني رأيت النبي صلى الله عليه وسلم يتحرى الصلاة عندها‏.‏
حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
502 ـ حدثنا المکی بن ابراہیم، قال حدثنا یزید بن ابی عبید، قال کنت اتی مع سلمۃ بن الاکوع فیصلی عند الاسطوانۃ التی عند المصحف‏.‏ فقلت یا ابا مسلم اراک تتحرى الصلاۃ عند ہذہ الاسطوانۃ‏.‏ قال فانی رایت النبی صلى اللہ علیہ وسلم یتحرى الصلاۃ عندہا‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا، کہا کہ میں سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کے ساتھ (مسجد نبوی میں) حاضر ہوا کرتا تھا۔ سلمہ رضی اللہ عنہ ہمیشہ اس ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھتے جہاں قرآن شریف رکھا رہتا تھا۔ میں نے ان سے کہا کہ اے ابومسلم! میں دیکھتا ہوں کہ آپ ہمیشہ اسی ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھتے ہیں۔ انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاص طور سے اسی ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھا کرتے تھے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

( حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں مسجد نبوی میں ایک ستون کے پاس قرآن شریف صندوق میں رکھا رہتا تھا۔ اس کو ستون مصحف کہاکرتے تھے۔ یہاں اسی کا ذکر ہے، ثلاثیات بخاری شریف میں سے یہ تیسری حدیث ہے )
۔

English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Yazid bin Al `Ubaid: I used to accompany Salama bin Al-Akwa` and he used to pray behind the pillar which was near the place where the Qur’ans were kept. I said, "O Abu Muslim! I see you always seeking to pray behind this pillar.” He replied, "I saw Allah’s Apostle always seeking to pray near that pillar.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں