كتاب مواقيت الصلاة
کتاب: اوقات نماز کے بیان میں
THE BOOK OF THE TIMES OF AS-SALAT (THE PRAYERS) AND ITS SUPERIORITY.
25- بَابُ وَقْتِ الْعِشَاءِ إِلَى نِصْفِ اللَّيْلِ:
باب: اس بارے میں کہ عشاء کی نماز کا وقت آدھی رات تک رہتا ہے۔
وَقَالَ أَبُو بَرْزَةَ : كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَحِبُّ تَأْخِيرَهَا .
اور ابوبرزہ رضی اللہ عنہ صحابی نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس میں دیر کرنا پسند فرمایا کرتے تھے۔
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:572
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ الْمُحَارِبِيُّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : ” أَخَّرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْعِشَاءِ إِلَى نِصْفِ اللَّيْلِ ، ثُمَّ صَلَّى ، ثُمَّ قَالَ : قَدْ صَلَّى النَّاسُ وَنَامُوا ، أَمَا إِنَّكُمْ فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمُوهَا ” ، وَزَادَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ ، سَمِعَ أَنَسًا كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِ خَاتَمِهِ لَيْلَتَئِذٍ .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
572 ـ حدثنا عبد الرحيم المحاربي، قال حدثنا زائدة، عن حميد الطويل، عن أنس، قال أخر النبي صلى الله عليه وسلم صلاة العشاء إلى نصف الليل، ثم صلى ثم قال ” قد صلى الناس وناموا، أما إنكم في صلاة ما انتظرتموها ”. وزاد ابن أبي مريم أخبرنا يحيى بن أيوب حدثني حميد سمع أنسا كأني أنظر إلى وبيص خاتمه ليلتئذ.
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
572 ـ حدثنا عبد الرحیم المحاربی، قال حدثنا زایدۃ، عن حمید الطویل، عن انس، قال اخر النبی صلى اللہ علیہ وسلم صلاۃ العشاء الى نصف اللیل، ثم صلى ثم قال ” قد صلى الناس وناموا، اما انکم فی صلاۃ ما انتظرتموہا ”. وزاد ابن ابی مریم اخبرنا یحیى بن ایوب حدثنی حمید سمع انسا کانی انظر الى وبیص خاتمہ لیلتیذ.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
572 ـ حدثنا عبد الرحیم المحاربی، قال حدثنا زایدۃ، عن حمید الطویل، عن انس، قال اخر النبی صلى اللہ علیہ وسلم صلاۃ العشاء الى نصف اللیل، ثم صلى ثم قال ” قد صلى الناس وناموا، اما انکم فی صلاۃ ما انتظرتموہا ”. وزاد ابن ابی مریم اخبرنا یحیى بن ایوب حدثنی حمید سمع انسا کانی انظر الى وبیص خاتمہ لیلتیذ.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
´ہم سے عبدالرحیم محاربی نے بیان کیا، کہا ہم سے زائدہ نے حمید طویل سے، انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے کہ` نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک دن) عشاء کی نماز آدھی رات گئے پڑھی۔ اور فرمایا کہ دوسرے لوگ نماز پڑھ کر سو گئے ہوں گے۔ (یعنی دوسری مساجد میں پڑھنے والے مسلمان) اور تم لوگ جب تک نماز کا انتظار کرتے رہے (گویا سارے وقت)نماز ہی پڑھتے رہے۔ ابن مریم نے اس میں یہ زیادہ کیا کہ ہمیں یحییٰ بن ایوب نے خبر دی۔ کہا مجھ سے حمید طویل نے بیان کیا، انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے یہ سنا، گویا اس رات آپ کی انگوٹھی کی چمک کا نقشہ اس وقت بھی میری نظروں کے سامنے چمک رہا ہے۔
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
ابن مریم کی اس تعلیق کے بیان کرنے سے حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی غرض یہ ہے کہ حمید کا سماع حضرت انس رضی اللہ عنہ سے صراحتاً ثابت ہوجائے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪
Narrated Anas: The Prophet delayed the `Isha’ prayer till midnight and then he offered the prayer and said, "The people prayed and slept but you have been in prayer as long as you have been waiting for it (the prayer).” Anas added: As if I am looking now at the glitter of the ring of the Prophet on that night.