.
1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:608
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
608 ـ حدثنا عبد اللہ بن یوسف، قال اخبرنا مالک، عن ابی الزناد، عن الاعرج، عن ابی ہریرۃ، ان رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم قال ” اذا نودی للصلاۃ ادبر الشیطان ولہ ضراط حتى لا یسمع التاذین، فاذا قضى النداء اقبل، حتى اذا ثوب بالصلاۃ ادبر، حتى اذا قضى التثویب اقبل حتى یخطر بین المرء ونفسہ، یقول اذکر کذا، اذکر کذا. لما لم یکن یذکر، حتى یظل الرجل لا یدری کم صلى ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
حدیث کی اردو تشریح: ⇪ [sta_anchor id=”urdtashree”]
تشریح : شیطان اذان کی آواز سن کر اس لیے بھاگتاہے کہ اسے آدم کو سجدہ نہ کرنے کا قصہ یاد آجاتاہے لہٰذا وہ اذان نہیں سننا چاہتا۔ بعض نے کہا اس لیے کہ اذان کی گواہی آخرت میں نہ دینی پڑے۔ چونکہ جہاں اذان کی آواز جاتی ہے وہ سب گواہ بنتے ہیں۔ اس ڈر سے وہ بھاگ جاتاہے کہ جان بچی لاکھوں پائے۔ کتنے ہی انسان نماشیطان بھی ہیں جو اذان کی آواز سن کر سوجاتے ہیں یااپنے دنیاوی کاروبار سے مشغول ہوجاتے ہیں اور نماز کے لیے مسجد میں حاضر نہیں ہوتے۔ یہ لوگ بھی شیطان مردود سے کم نہیں ہیں۔ اللہ ان کو ہدایت سے نوازے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪