1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:647
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
647 ـ حدثنا موسى بن اسماعیل، قال حدثنا عبد الواحد، قال حدثنا الاعمش، قال سمعت ابا صالح، یقول سمعت ابا ہریرۃ، یقول قال رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم ” صلاۃ الرجل فی الجماعۃ تضعف على صلاتہ فی بیتہ وفی سوقہ خمسا وعشرین ضعفا، وذلک انہ اذا توضا فاحسن الوضوء، ثم خرج الى المسجد لا یخرجہ الا الصلاۃ، لم یخط خطوۃ الا رفعت لہ بہا درجۃ، وحط عنہ بہا خطییۃ، فاذا صلى لم تزل الملایکۃ تصلی علیہ ما دام فی مصلاہ اللہم صل علیہ، اللہم ارحمہ. ولا یزال احدکم فی صلاۃ ما انتظر الصلاۃ ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
تشریح : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں پچیس درجہ اورابن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث میں ستائیس درجہ ثواب باجماعت نماز میں بتایاگیا ہے۔ بعض محدثین نے یہ بھی لکھاہے کہ ابن عمررضی اللہ عنہما کی روایت زیادہ قوی ہے۔ اس لیے عدد سے متعلق اس روایت کو ترجیح ہوگی۔ لیکن اس سلسلے میں زیادہ صحیح مسلک یہ ہے کہ دونوں کو صحیح تسلیم کیا جائے۔ باجماعت نماز بذات خود واجب یاسنت مؤکدہ ہے۔ ایک فضیلت کی وجہ تو یہی ہے۔ پھر باجماعت نماز پڑھنے والوں کے اخلاص وتقویٰ میں بھی تفاوت ہوگا اور ثواب بھی اسی کے مطابق کم وبیش ملے گا۔ اس کے علاوہ کلام عرب میں یہ اعداد کثرت کے اظہار کے موقع پر بولے جاتے ہیں۔ گویا مقصود صرف ثواب کی زیادتی کوبتانا تھا۔ ( تفہیم البخاری )
ابن دقیق العید کہتے ہیں کہ مطلب یہ ہے کہ مسجد میں جماعت سے نمازادا کرنا گھروں اوربازاروں میں نماز پڑھنے سے پچیس گنا زیادہ ثواب رکھتاہے گوبازار یاگھر میں جماعت سے نماز پڑھے، حافظ ابن حجر فرماتے ہیں کہ میں سمجھتا ہوں گھر میں اوربازار میں نماز پڑھنے سے وہاں اکیلے پڑھنا مراد ہے۔ واللہ اعلم۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪