Search

صحیح بخاری جلد اول :كتاب الأذان (اذان کا بیان) : حدیث:-657

كتاب الأذان
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
The Book of Adhan

34- بَابُ فَضْلِ الْعِشَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ:
باب: عشاء کی نماز باجماعت کی فضیلت کے بیان میں۔
(34) Chapter. The superiority of the Isha prayer in congregation.
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبِي ، قَالَ : حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، قَالَ : حَدَّثَنِي أَبُو صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ” لَيْسَ صَلَاةٌ أَثْقَلَ عَلَى الْمُنَافِقِينَ مِنَ الْفَجْرِ وَالْعِشَاءِ ، وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِيهِمَا لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًا ، لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ الْمُؤَذِّنَ فَيُقِيمَ ، ثُمَّ آمُرَ رَجُلًا يَؤُمُّ النَّاسَ ، ثُمَّ آخُذَ شُعَلًا مِنْ نَارٍ فَأُحَرِّقَ عَلَى مَنْ لَا يَخْرُجُ إِلَى الصَّلَاةِ بَعْدُ ” .
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ:        [sta_anchor id=”arnotash”] 
657 ـ حدثنا عمر بن حفص، قال حدثنا أبي قال، حدثنا الأعمش، قال حدثني أبو صالح، عن أبي هريرة، قال قال النبي صلى الله عليه وسلم ‏”‏ ليس صلاة أثقل على المنافقين من الفجر والعشاء، ولو يعلمون ما فيهما لأتوهما ولو حبوا، لقد هممت أن آمر المؤذن فيقيم، ثم آمر رجلا يؤم الناس، ثم آخذ شعلا من نار فأحرق على من لا يخرج إلى الصلاة بعد ‏”‏‏.‏
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:   [sta_anchor id=”urnotash”]
657 ـ حدثنا عمر بن حفص، قال حدثنا ابی قال، حدثنا الاعمش، قال حدثنی ابو صالح، عن ابی ہریرۃ، قال قال النبی صلى اللہ علیہ وسلم ‏”‏ لیس صلاۃ اثقل على المنافقین من الفجر والعشاء، ولو یعلمون ما فیہما لاتوہما ولو حبوا، لقد ہممت ان امر الموذن فیقیم، ثم امر رجلا یوم الناس، ثم اخذ شعلا من نار فاحرق على من لا یخرج الى الصلاۃ بعد ‏”‏‏.‏
‏‏اردو ترجمہ:   [sta_anchor id=”urdtrjuma”]

‏‏‏‏´ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے میرے باپ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابوصالح ذکوان نے بیان کیا، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا، انہوں نے کہا کہ` نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ منافقوں پر فجر اور عشاء کی نماز سے زیادہ اور کوئی نماز بھاری نہیں اور اگر انہیں معلوم ہوتا کہ ان کا ثواب کتنا زیادہ ہے (اور چل نہ سکتے) تو گھٹنوں کے بل گھسیٹ کر آتے اور میرا تو ارادہ ہو گیا تھا کہ مؤذن سے کہوں کہ وہ تکبیر کہے، پھر میں کسی کو نماز پڑھانے کے لیے کہوں اور خود آگ کی چنگاریاں لے کر ان سب کے گھروں کو جلا دوں جو ابھی تک نماز کے لیے نہیں نکلے۔

حدیث کی اردو تشریح:   [sta_anchor id=”urdtashree”]

اس حدیث سے امام بخاری نے یہ نکالا کہ عشاءاورفجر کی جماعت دیگرنمازوں کی جماعت سے زیادہ فضیلت رکھتی ہے اورشریعت میں ان دونمازوں کا بڑا اہتمام ہے۔ جبھی توآپ نے ان لوگوں کے جلانے کا ارادہ کیا جو ان میں شریک نہ ہوں۔ مقصد باب یہی ہے اور باب اور حدیث میں مطابقت ظاہر ہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] 

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "No prayer is harder for the hypocrites than the Fajr and the `Isha’ prayers and if they knew the reward for these prayers at their respective times, they would certainly present themselves (in the mosques) even if they had to c awl.” The Prophet added, "Certainly I decided to order the Mu’adh-dhin (call-maker) to pronounce Iqama and order a man to lead the prayer and then take a fire flame to burn all those who had not left their houses so far for the prayer along with their houses.”

اس پوسٹ کو آگے نشر کریں