1: حدیث اعراب کے ساتھ:[sta_anchor id=”top”]
2: حدیث عربی رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
3: حدیث اردو رسم الخط میں بغیراعراب کے ساتھ:
[/quote]
حدیث اعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”artash”]
حدیث نمبر:658
حدیث عربی بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”arnotash”]
الخط میں بغیراعراب کے ساتھ: ⇪ [sta_anchor id=”urnotash”]
658 ـ حدثنا مسدد، قال حدثنا یزید بن زریع، قال حدثنا خالد، عن ابی قلابۃ، عن مالک بن الحویرث، عن النبی صلى اللہ علیہ وسلم قال ” اذا حضرت الصلاۃ فاذنا واقیما، ثم لیومکما اکبرکما ”.
اردو ترجمہ: ⇪ [sta_anchor id=”urdtrjuma”]
تشریح : اس سے پہلے بھی یہ حدیث گزر چکی ہے کہ دوشخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے جو سفر کا ارادہ رکھتے تھے۔ انھیں دواصحاب کوآپ نے یہ ہدایت فرمائی تھی۔ اس سے یہ مسئلہ ثابت ہوا کہ اگرصرف دوآدمی ہوں تو بھی نماز کے لیے جماعت کرنی چاہئیے۔
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: المراد بقولہ اذناای من احب منکما ان یوذن فلیوذن وذلک لاستوائہما فی الفضل ولایعتبر فی الاذان السن بخلاف الامامۃ الخ۔ ( فتح الباری ) حافظ ابن حجر لفظ اذنا کی تفسیر کرتے ہیں کہ تم میں سے جو چاہے اذان دے یہ اس لیے کہ وہ دونوں فضیلت میں برابر تھے اوراذان میں عمر کا اعتبار نہیں۔ بخلاف امامت کے کہ اس میں بڑی عمروالے کا لحاظ رکھا گیاہے۔
English Translation:[sta_anchor id=”engtrans”] ⇪